کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاک بحریہ کے زیرِ اہتمام کثیر القومی بحری مشق امن 2023 شمالی بحیرہ عرب میں انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے شاندار انعقاد کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی جس میں پاک بحریہ اور غیر ملکی بحری جہازوں پر مشتمل "امن فارمیشن” بھی تشکیل دی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف بطور مہمانِ خصوصی شریک تھے۔
پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس معاون آمد پر امیر البحر ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے مہمانِ خصوصی کا استقبال کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر، وزیراعظم کے معاونِ خصوصی فہد حسین، گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ایئر اسٹاف بھی موجود تھے۔ ان کے علاوہ مختلف ممالک کے سفراء، ہائی کمشنرز، اعلیٰ فوجی افسران اور مختلف ممالک کے دفاعی اور نیول اتاشیوں نے بھی فلیٹ ریویو کا مظاہرہ دیکھا۔
وزیراعظم نے انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے دوران مختلف بحری آپریشنل مشقوں کا مشاہدہ کیا۔ فلیٹ ریویو میں پاک بحریہ، پاک فضائیہ اور مشق میں شریک غیر ملکی طیاروں کا شاندار فلائی پاسٹ بھی شامل تھا جس کے بعد مشق میں شامل جہازوں کی جانب سے سلامی بھی پیش کی گئی۔ امن 2023 کا اختتام حسبِ روایت حصہ لینے والے بحری جہازوں کی "امن فارمیشن” کے ساتھ ہوا جس کا مقصد مشق کے عزم "امن کے لیے متحد” کا عملی مظاہرہ کرنا تھا۔
وزیراعظم پاکستان نے امن 23 کے کامیاب انعقاد اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے پاک بحریہ کے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعظم پاکستان نے مشترکہ بحری سیکیورٹی کے عزم اور پر امن بقائے باہمی کے لیے متحد ہونے پر شرکت کرنے والی علاقائی و بین الاقوامی بحری افواج کا بھی شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کاوشوں سے منعقدہ مشق امن 23 کی بدولت خطے کو مزید پرامن اور محفوظ بنانے کی راہ ہموار ہوگی۔
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے انٹرنیشنل فلیٹ ریویو میں شرکت پر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ امیر البحر نے یقین دلایا کہ پاک بحریہ علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی کو بہتر بنانے میں انفرادی طور پر اور اتحادی بحری افواج کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ نیول چیف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کثیرالقومی مشق امن 23 کے ساتھ PIMEC 23 کا کامیاب انعقاد پاکستان کی بحری صلاحیت کو فروغ دینے کے پاک بحریہ کے عزم کا مظہر ہے۔ نمائش کے دوران 20 مفاہمت کی یادداشتوں، 1 مشترکہ منصوبے اور خام لوہے کی برآمد کے لیے 1 خرید و فروخت کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
کثیر القومی بحری مشق امن 2023 کے دوران 50 ممالک نے اپنے بحری جنگی جہازوں، ایئرکرافٹ، اسپیشل آپریشن فورسز اور مندوبین کی کثیر تعداد کے ساتھ شرکت کی۔