امریکا ’’داعش‘‘ کو حملوں کی تربیت دے رہا ہے، روس کا دعویٰ

ماسکو: روس نے کہا ہے کہ امریکا شام میں شدت پسند تنظیم داعش کو تربیت دے رہا ہے تاکہ وہ روس اور سابق سوویت یونین میں اہداف پر حملہ کر سکے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی فارن انٹیلی جنس سروس نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فوج داعش کے شدت پسندوں کو روس اور سابق سوویت یونین میں اہداف پر حملہ کرنے کی تربیت دے رہی ہے۔

روسی فارن انٹیلی جنس سروس جس کی سربراہی صدر ولادیمیر پوتین کے اتحادی کر رہے ہیں نے مزید کہا کہ اس کے پاس معلومات تھیں کہ داعش اور القاعدہ سے وابستہ گروپوں کے 60 عسکریت پسندوں کو بھرتی کیا گیا تھا اور وہ شام میں امریکی اڈے پر تربیت حاصل کر رہے تھے۔

ایجنسی کے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تربیت پانے والے ان عسکریت پسندوں کو سفارت کاروں، سرکاری ملازمین، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور مسلح افواج کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی تیاری اور انہیں انجام دینے کا کام سونپا جائے گا۔ تاہم ایجنسی نے اپنے دعوے کے ثبوت میں انٹیلی جنس معلومات کو شائع نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ روسی فارن انٹیلی جنس ایجنسی سوویت دور میں کے جی بی کا حصہ تھی۔ اس ایجنسی کے سربراہ سرگئی ناریشکن ہیں۔ سرگئی ناریشکن نے گزشتہ سال انقرہ میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز سے ملاقات کی تھی۔