نورعالم خان نے کورونا مثبت کی رپورٹ بھی خط کے ہمراہ لف کر دی۔فائل فوٹو
نورعالم خان نے کورونا مثبت کی رپورٹ بھی خط کے ہمراہ لف کر دی۔فائل فوٹو

نورعالم خان کا فنانس بل کے حق میں ووٹ دینے سے صاف انکار

اسلام آباد(امت نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن قومی اسمبلی اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے ضمنی فنانس بل کے حق میں ووٹ دینے سے انکار کردیا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ ٹیکسز لینے ہیں تو کارخانہ داروں سے لیں، دوائیاں مہنگی ہوگئی ہیں، بجلی افسران کو دے رہے ہیں اور بل غریب سے لیتے ہیں، چوبیس چوبیس گھنٹے بجلی ہوتی نہیں، افسران ساٹھ ساٹھ لاکھ تنخواہیں لے رہے ہیں، سیلاب متاثرین کے قرضے تو معاف نہیں کیے جارہے

انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان میں دو بندوں کو فائدے میں دیکھا، ایک وزیر خزانہ نے اپنا بینک کھول لیا،آٹے کا تھیلا  بارہ سو سے بڑھ کر چھتیس سو میں مل رہا ہے، آپ اگر کارخانہ داروں کو فائدہ دیتے ہیں تو ہم پر احسان نہیں کررہے۔

نور عالم خان نے کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے جہاں ٹیکسز ہی ٹیکسز ہیں، ٹیکس لینے والے ادارے چور ہیں، وزیر خزانہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کون سے قانون کے تحت ڈالر مافیا سے مذاکرات کیے، ڈالر، یوریا، آٹا افغانستان کیسے جاتا ہے، میرا ملک پاکستان ہے میرے غریبوں کو آٹا یوریا ملنا چاہئے، آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدے اس ایوان میں آنے چاہئیں‘۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ضمنی فنانس بل کو کسی صورت ووٹ نہیں دوں گا۔

جماعت اسلامی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ یہ بل پاکستان کو غلام بنانے کے لئے لایا جارہا ہے، ہم جغرافیائی طور پر آزاد ہیں مگر مالیاتی طور پر امریکہ کے غلام ابن غلام ابن غلام ہیں۔