ایڈنبرا : آٹھ سال اقتدار میں رہنے کے بعد نکولا اسٹرجن نے وزیر اول اور پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنما کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا ۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسکاٹ لینڈ کی وزیر اول (فرسٹ منسٹر) نکولا اسٹرجن نے اچانک مستعفی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسکاٹش نیشنل پارٹی کا جانشین منتخب کرنے کیلئے انتخابات کرائے جائیں گے۔
52 سالہ اسٹرجن نے گزشتہ روز وزیراول اور پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنما کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ اگرچہ اسٹرجن نے ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل اپنے استعفیٰ کے امکان کو مسترد کر دیا تھا لیکن اسٹرجن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اب مستعفی ہونے کا وقت آگیا ہے ، وہ اس وقت تک وزیراعظم رہیں گی جب تک اسکاٹش نیشنل پارٹی اپنے جانشین کا انتخاب نہیں کرتی۔
واضح رہے کہ نکولا اسٹرجن 2014 میں اسکاٹ لینڈ کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون بنیں ، دوران حکومت اسکاٹش وزیراعظم کو آزادی اور خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے اپنی حکمت عملیوں پر شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔