پولیس کی غیر معمولی نقل و حرکت اور عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد آج رات کو ایک بار پھر زمان پارک پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ نصف شب کے بعد کی تعداد میں پنجاب پولیس کی گاڑیاں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے قریب پہنچنا شروع ہو گئی تھیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا۔ رات ایک بجے کے بعد پولیس کی موبائلوں کے علاوہ قیدی گاڑیاں ، ریسکیو 1122کی ایمولنسیں بھی شامل ہیں۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر ، مراد سعید ، یاسمین راشد اور دیگر کی جانب سے سوشل میڈیا پر مسلسل کارکنوں کو پیغامات دیے جارہے ہیں کہ وہ فوری طور پر زمان پارک پہنچے کیونکہ آج عمران خان کی گرفتاری یقینی ہے۔
زمان پارک کی تازہ ترین صورتحال۔#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لاین_ہے @ImranKhanPTI @PTIofficial @PTIOfficialLHR pic.twitter.com/kSw8rkPPxZ
— Azeem Randhawa (@rehmanazeem34) February 16, 2023
اس دوران دیکھا گیا ہے کہ کارکن بار بار استعمال میں آ کر نعرے بازی کررہے ہیں جبکہ بعض کارکنوں نے سڑک پر رکاوٹیں بھی ہٹا دی ہیں۔
پاکستان میں بڑے بڑے سیاسی لیڈر گرفتار ہوئے ہیں لیکن کبھی عام آدمی کو اسطرح کھڑے ہوتے نہیں دیکھا جیسے #زمان_پارک_پہنچو کی کال پر لاہوری رکاٹیں ہٹا کر اپنے کپتان کی حفاظت کے لیے پہنچ رہے ہیں، اس آپریشن میں کودنے سے پہلے حکومت کو سوچ لینا چاہیے کہ یہ حماقت انکو لے ڈوبے گی !! pic.twitter.com/movWIirbbS
— Saqib Virk (@SaqibVirkPK) February 16, 2023