اسلام آباد(امت نیوز)ملک میں 23 جنوری کو ہونے والے بجلی کے بدترین بریک ڈاؤن کی انکوائری رپورٹ تیارکرلی گئی، جس میں ذمہ داروں کا تعین بھی کیا گیا ہے ۔
انکوائری رپورٹ میں نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے افسران، پاور کنٹرول مینجمنٹ اورشفٹ انچارج کو بجلی بریک ڈاؤن کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
کمیٹی نے رپورٹ میں کہا ہے کہ پن بجلی والے منصوبے ٹرپنگ کے فوری بعد بجلی پیداوار میں ناکام رہے لہذا این ٹی ڈی سی، واپڈا، آئی پی پیز بجلی بحالی کا باقاعدہ نظام مرتب کریں۔
تحقیقاتی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ بجلی کی پیداوار کے لیے پاور پلانٹس کے میرٹ آرڈر پر سختی سے عمل کیا جائے، پن بجلی منصوبوں میں ٹرپنگ کے بعد جلد از جلد بحالی کی صلاحیت کی تحقیقات کی جائیں۔
انکوائری کمیٹی کی جانب سے یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ سالانہ بنیادوں پر بلیک آؤٹ کی صورت حال سے نمٹنے کا پری ٹیسٹ کیا جائے اور پاور سسٹم کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بنیاد پر چلایا جائے۔
یاد رہے کہ 23 جنوری کی صبح ملک بھر میں ہونے والا بجلی کا بریک ڈاؤن تقریباً 24 گھنٹے بعد بحال ہوا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر مملکت برائے توانائی مصدق ملک کو تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم دیا تھا