اسلام آباد: کامسیٹس یونیورسٹی میں طلبا سے کوئز میں انتہائی قابل اعتراض سوال پوچھنے پر وزیٹنگ لیکچرارکو برطرف کردیا گیا،وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی امین الحق نے نوٹس لے کر ایک ہفتے میں انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بیچلرز آف الیکٹریکل انجینئرنگ کے انگریزی کے پرچہ میں بہن بھائی کے آپس میں غیراخلاقی تعلق سے متعلق انتہائی فحش سوال کا وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نےنوٹس لیتے ہوئے یونیورسٹی کو سخت ایکشن لینے کا حکم دیا اورایک ہفتے میں انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔
اس حوالے سے انکوائری میں وزیٹنگ لیکچرار خیر البشر کو پرچہ میں سوال شامل کرنے کا ذمے دار قرار دیاگیا جسے فوری طور پر نوکری سے فارغ کردیا گیا۔
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے یونیورسٹی کو بھیجے گئے مراسلہ میں کہا گیاہے کہ امتحان میں پوچھا گیا سوال انتہائی قابل اعتراض،شرمناک اور پاکستان کے قوانین کے خلاف ہے جس نے طلباکے اہلخانہ میں بے چینی پھیلا دی ہے ۔
کامسٹس یونیورسٹی اسلام آباد کی انتظامیہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ متعلقہ حکام کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں اور ایک ہفتے میں انکوائری رپورٹ وزارت میں جمع کروائیں ۔اس حرکت کے مرتکب ہونے والوں کو سخت سز ا دی جائے ۔
یونیورسٹی کی جانب سے طلباسے پوچھے جانے والے سوال کا سکرین شاٹ بھی سامنے آ گیا، امتحان میں ایک پیرگراف کی صورت میں منظر پیش کیا گیا اور طلباسے کہا گیا کہ اس حوالے سے اپنی سوچ پر مبنی تحریرلکھیں اور ساتھ نتیجہ بھی اخذ کریں اور300 الفاظ پر مشتمل پیر گراف لکھینے کا کہا گیا۔
انتہائی فحش سوال میں پوچھا گیا کہ بہن اور بھائی فرانس میں چھٹیاں منا رہے تھے کہ ایک رات وہ اکیلے تھے اورانہوں نے آپس میں تعلق قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس تعلق کو انہوں نے ساری زندگی راز رکھنے اور دوبارہ ایسانہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ آپ اس بارے میں کیا سوچتے ہیں اور کیا ان کیلیے ایسا کرنا ٹھیک تھا ؟مثالوں کے ساتھ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جواب دیں ۔
واضع رہے یہ سوال کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بیچلرز آف الیکٹریکل انجینئرنگ کے انگریزی کے 4 اور 5 دسمبر 2022 کو ہونے والے پرچہ میں پوچھا گیا تھا۔