ملک میں اساتذہ کے چنائو کا کوئی معیار ہی مقرر نہیں- مفتی منیب،فائل فوٹو
 ملک میں اساتذہ کے چنائو کا کوئی معیار ہی مقرر نہیں- مفتی منیب،فائل فوٹو

لیکچرارنے سوال کہاں سے کاپی کیا تھا پتہ چل گیا؟

اسلام آباد: لیکچرارنے انگریزی کے پرچے میں پوچھے جانے والا سوال گوگل سے کاپی کیا تھا ۔

کامسٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے الیکٹرک انجینئرنگ کے طلبا سے انگریزی کے پرچے میں پوچھے گئے فحش سوال کی ساری ذمے داری ایک وزٹنگ لیچکرارپر ڈالتے ہوئے انکوائری رپورٹ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بھجو ادی ۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی کی جانب سے چار اور پانچ دسمبر کوپرچے میں پوچھے گئے سوال پر انکوائری رپورٹ 19 جنوری 2023 کو وزارت بھجوائی گئی جس میں ساری ذمے داری ایک لیکچرار پرعائد کی گئی اور کہا گیا کہ اسے نوکری سے فارغ کر دیا گیاہے جبکہ اسے بلیک لسٹ بھی کر دیا گیاہے ۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بیچولر آف الیکٹر ک انجینئرنگ کے طلبانے جب پرچے میں سوال دیکھا تو ان کے رنگ اڑ گئے ، سوال میں طلباسے 300 الفاظ پر مبنی مضمون تحریر کرنے کا کہا گیا تھا ۔ رجسٹرار نوید احمد خان نے انتہائی قابل اعتراض سوال پوچھے جانے کے معاملے کی تصدیق کی ۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے سربراہ نے اگلے ہی روز میٹنگ بلائی اور فیکلٹی ممبران سے اس سوال کے بارے میں پوچھا گیا، فیکلٹی نے اپنی غلطی تسلیم کی جس کے بعد کامسٹس یونیورسٹی اسلام آباد سے ان کو فارغ کر دیا گیا ۔

انہوں نے بتایاکہ لیکچرار کی خدمات منسوخ کر دی گئی ہیں اور ساتھ ہی طلبا سے پرچہ بھی دوبارہ لیا گیاہے ،ان کا کہناتھا کہ لیکچرار نے امتحان میں پوچھے جانے والا سوال گوگل سے کاپی کیا تھا ۔