اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین آفتاب سلطان نے استعفیٰ دے دیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف سے چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے ملاقات کی اور اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہبازِ شریف نے چیئرمین نیب آفتاب سلطان کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ جولائی 2022 میں وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے سابق سربراہ اور ریٹائرڈ پولیس افسر آفتاب سلطان کو تین سال کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کا نیا چیئرمین بنانے کی منظوری دی تھی۔
آفتاب سلطان سنہ 1954 میں پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ایک سیاسی اور صنعتی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے قانون میں گریجوئیشن کے بعد آفتاب سلطان نے سنہ 1977 میں مقابلے کا امتحان پاس کیا اور پولیس سروس میں شمولیت اختیار کر لی۔
آفتاب سلطان اپنے کیریئر کے دوران مختلف تنازعات کا شکار بھی رہے۔ جب پرویز مشرف نے ملک میں مارشل لا نافذ کرنے کے بعد سنہ 2002 میں ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ کیا گیا تو اس وقت آفتاب سلطان سرگودھا میں ڈی آئی جی کے عہدے پر تعینات تھے۔
جب عام انتخابات کے بعد سنہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو نئے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے آفتاب سلطان کو ڈائریکٹر جنرل انٹیلیجنس بیورو (ڈی جی آئی بی) کے عہدے پر تعینات کیا۔ تاہم جب سپریم کورٹ نے یوسف رضا گیلانی کو آصف زرداری سے متعلق مقدمات میں سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پر توہین عدالت کی پاداش میں نااہل قرار دیا تو ان کے بعد راجہ پرویز اشرف نے آفتاب سلطان کو ڈی جی آئی بی کے عہدے سے ہٹا دیا۔