اسلام آباد:سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہی کی آڈیو لیک کے معاملے پر ملک بھرکی بار کونسلز کا سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف آئندہ ہفتے ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کردیا۔
پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حسن رضا پاشا نے نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اجلاس میں تمام صوبائی بار کونسلز، اسلام آباد بار کے چیئرمین اور ممبران جوڈیشل کونسل کو مدعو کیا گیا اور موجودہ صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں آڈیو لیک کا معاملہ اٹھایا گیا آڈیو لیکس کی فارنزک کا مطالبہ چیف جسٹس سے کیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے بار کونسلز کے مطالبے پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھاکہ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج کیخلاف تمام بارکونسلزعلیحدہ علیحدہ ریفرنس فائل کریں گی، آرٹیکل 209 کے تحت سپریم کورٹ کے جج کے خلاف ریفرنسز آئندہ ہفتے دائرکریں گے، سندھ، بلوچستان، پشاور،لاہور، اسلام آباد اور پاکستان بارکونسل ریفرنسز دائر کریں گی۔
حسن رضا پاشا کا کہنا تھاکہ چیف جسٹس سے مطالبہ کیا تھا آڈیو جھوٹی ہے یا سچی، ذمہ داران کو سزادیں جن ججز کو نظر انداز کر کے جونیئر جج تعینات کیے جاتے ہیں وہ جذبے سے کام نہیں کرتے، جو جج سپریم کورٹ تعیناتی کے قابل نہیں وہ ہائیکورٹ میں رہنے کے بھی قابل نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ پاکستان بار کونسل عابد زبیری کو نوٹس دے گی اور ان سے جواب لے گی، توقع کرتے ہیں کہ آڈیو لیکس کے بعد جج عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف ریفرنس بدنیتی پر مبنی تھا لہٰذا حکومت جسٹس فائز عیسیٰ کے ریفرنس کے فیصلے پرنظر ثانی کی اپیل واپس لے۔