راولپنڈی ( اسٹاف رپورٹر )راولپنڈی میں مبینہ طور پر سسرالیوں نے بہو کو جلا ڈالا ، خاتون کو انتہائی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا
محمد عزیز نامی شخص نے تھانہ ایئر پورٹ میں مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ میری بھتیجی (ث) کی شادی عثمان سے آٹھ سال قبل ہوئی اکثر اوقات بھتیجی کی طرف سے شکوہ رہتا تھا کہ اسکا شوہر اس کے ساتھ لڑائی جھگڑا اور مارتا پیٹتا ہے،(ث)نے اپنے بھائی ناظم کو کال کر کے بتایا کہ میرے سسر راولپنڈی آرہے ہیں اور دھمکی دی ہے کہ اس دفعہ آکر تمھیں نہیں چھوڑوں گا۔ پندرہ فروری کو بھتیجے اور (ث)کے بھائی محمد ناظم کو (ث)نے کا ل کی کہ مجھے خاوند، سسر اور سوتیلے بیٹے مجھے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایاہے اور میں کھانا کھانے اور بنانے سے بھی قاصر ہوں مجھے گھر لے جاؤ ۔ سترہ فروری کو عثمان نے میرے بیٹے نجیب عزیز کو کال کر کے بتایا کہ (ث) گیس سلنڈر سے جل گئی ہے اسکی والدہ کو راولپنڈی بھیجو عثمان سے رابطہ کیا تو اس نے بتایا کہ (ث)اسپتال میں داخل ہے میرے بھتیجے و دیگر رشتہ دارراولپنڈی پہنچے جہاں لڑکی کو دیکھا جو کہ دائیں طرف سے اور چہرے سے مکمل جلی ہوئی تھی اور بولنے سننے سے قاصر تھی ، میری بھتیجی(ث) کو اسکے خاوند عثمان بشیر، سسر محمد بشیر اور اسکے سوتیلے بیٹے شایان عثمان نے جان بوجھ کر جلایا ہے،
پولیس نے مقدمہ درج کر لیا