اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اعلی عدلیہ کا الیکشن کے معاملے پر9 رکنی بینچ خوش آئند ہے،عدلیہ مسئلے کا حل تلاش کرے۔ ایسی مثالیں سیٹ نہ کرے کہ نوازشریف کی 200 پیشیاں اورعمران خان کو فوری ضمانت مل جائے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں سب سے پہلے سیاسی شہادت عدلیہ نے کی، بھٹو کو پھانسی پر لگایا۔ پھر نوازشریف کی آئینی شہادت ہوئی وہ بھی عدلیہ نے کی۔ سیاستدانوں نے تاریخ میں ایسے نشانات ثبت کئے کہ قوم ان کو آج بھی یاد کرتی ہے۔
نہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ایک شخص کو عدالت طلب کیا جائے مگر وہ نہ آئے، لاڈ پیار سے بلائیں اس کے باوجود نہیں آتا، بعد میں عمران خان نے اپنی ضمانت کروا لی۔ اعلی عدلیہ اس طرح کی مثالیں نہ سیٹ کریں کہ نوازشریف نے 200 پیشیاں بھگتیں مگرعمران خان کو لاڈلا بنایا ہوا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ان کے میڈیکل کی کس سرکاری ہسپتال نے تصدیق کی؟ 6 مہینے ہو گئے ہیں عمران خان کا پلاسٹر نہیں کھلا۔ قوم کو کہتا ہے جیل جائو اور اپنی ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اب عدلیہ اپنے وقارکیلیے شہادت دے، ایسی مثال پیش کرے کہ ملک مضبوط آئینی ڈھانچے پر مبنی بنیادوں پر کھڑا ہو سکے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم ماضی کی حکومت کا گند صاف کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 86 ہزار جانیں گنوائیں۔عوام ، پولیس اور افواج کی جانوں کو خطرہ ہے، کسی کو اس کا احساس ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 8 ماہ کے دوران عدلیہ نے جو حالات پیدا کیے ہیں ان کا ازالہ کریں۔ ماضی میں عدلیہ کی بحالی کیلئے ہمیں اتحادی حکومت چھوڑنی پڑی، وکلا نے بھی بے شمار قربانیاں دیں۔ عدلیہ آرٹیکل 6 کو ری رائیٹ نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ عوام سمجھتے ہیں ہم کروڑوں روپیہ لیتے ہیں مگر ہم اپنے خرچے پر یہاں آتے ہیں۔ ہماری تنخواہ ایک لاکھ 68 ہزار روپے ہے، کچھ پارلیمنٹیرین پیدل چل کر قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلیے آتے ہیں۔