ترکیہ میں 171 ٹھیکیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری

انقرہ (امت نیوز) ترکیہ میں ناقص تعمیرات کے الزام میں 171 ٹھیکیداروں کے وارنٹ جاری، اور 160 کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جن سے تفتیش کا عمل جاری ہے، حکام کے مطابق 564 مشتبہ افراد کی بھی شناخت ہو چکی ہے۔ بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ترکیہ کی وزارت انصاف نے ملک کے جنوب مشرق میں آنے والے زلزلے میں ہزاروں عمارتوں کے منہدم ہونے کے بعد تعمیرات کے دوران مشتبہ بدعنوانی کی تحقیقات کے بعد 171 افراد کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے تباہ کن زلزلے کے بعد حفاظتی معیارات کی خلاف ورزی کرنے کے شبہے میں عمارتوں کے ٹھیکیداروں کے خلاف تحقیقات کو وسیع کر دیا ہے۔ اب تک 564 مشتبہ افراد کی شناخت ہو چکی ہے، جن میں سے 160 افراد کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا ہے اور بہت سے لوگ اب بھی زیر تفتیش ہیں۔ زلزلے کے بعد ترکیہ نے بدھ کے روز ایک عارضی اجرت کی امدادی اسکیم کا آغاز کیا ہے، اور 10 شہروں میں ملازمین اور کاروباری اداروں کو ملک کے جنوب میں آنے والے بڑے زلزلے کے مالی اثرات سے بچانے کے لیے برطرفیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

صدر اردگان کا کہنا ہے کہ تقریباً 8 لاکھ 65 ہزار لوگ خیموں میں اور 23 ہزار 500 کنٹینر ہومز میں رہ رہے ہیں، جبکہ 3 لاکھ 76 ہزار افراد کو طالب علموں کے ہاسٹلز اور زلزلہ زدہ علاقوں سے باہر پبلک گیسٹ ہاؤسز میں رکھا گیا ہے۔ خیال رہے کہ 6 فروری کو شام اور ترکی کے کچھ حصوں میں آنے والے طاقتور زلزلے میں ہزاروں مکانات منہدم ہوگئے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔ اس کے بعد آنے والے جھٹکے ترکیہ کے 10 صوبوں اور پڑوسی ممالک میں بھی محسوس کیے گئے تھے، ترکیہ میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 43 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں بھی اس علاقے میں کئی نئے زلزلے آئے جس سے تباہی میں اضافہ ہوا۔