نئی دہلی (امت نیوز) بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں برڈ فلو پھیل گیا، جس کے بعد کڑک ناتھ نسل کی مرغیاں مارنے کا عمل شروع کردیا گیا۔ برڈ فلو سے کمبوڈیا میں بچی ہلاک ہو چکی۔ تفصیلات کے مطابق مرغیوں کی بھارتی نسل کڑک ناتھ جسے کالی ماسی بھی کہا جاتا ہے، کو برڈ فلو نے آ لیا ہے، جس سے ساڑھے تین سو مرغیاں ہلاک ہو گئی ہیں۔ بوکارو ضلع میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والے پولٹری فارم میں برڈ فلو کے کیس سامنے آنے کے بعد جھاڑکھنڈ حکومت نے عوام کو الرٹ کر دیا ہے، اور چکن کھانے سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق لوہانچل میں سرکاری پولٹری فارم کی مرغیوں کے گوشت میں H5N1 قسم کی تصدیق ہوئی، اس بیماری کی نشان دہی ہائی پروٹین والی کڑک ناتھ مرغیوں میں ہوئی ہے۔ کیسز سامنے آنے کے بعد حکام نے پولٹری فارم کے ایک کلومیٹر کے دائرے کے علاقوں کو متاثرہ زون قرار دے دیا ہے اور 10 کلومیٹر کے اندر علاقوں میں نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ بوکارو ضلع کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں چکن اور بطخ کی فروخت پر پابندی لگا رہے ہیں۔ محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ارون کمار نے کہا کہ ریاست برڈ فلو کے حوالے سے ہائی الرٹ پر ہے۔ واضح رہے کہ کڑک ناتھ مرغیوں کا رنگ سیاہ ہوتا ہے، اس کے پنکھ ، گوشت اور خون سب کا رنگ سیاہ ہے، یہاں تک کہ ہڈیاں بھی، لیکن اس کے گوشت میں بہت سے مفید عناصر پائے جاتے ہیں جو کہ انسان کو کئی سنگین بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز برڈ فلو سے کمبوڈیا میں 11 سالہ بچی ہلاک ہو چکی ہے۔ جس کی محکمہ صحت نے بھی تصدیق کی تھی۔ کمبوڈیا کی وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایا کہ 22 فروری کو بچی میں برڈ فلو کی تشخیص ہوئی، جس کے بعد وہ انتقال کر گئی۔ بعد ازاں طبی حکام نے بچی کے گھر کے قریب سے ایک مردہ جنگلی پرندے کے نمونے جمع کیے جبکہ مقامی رہائشیوں کو انتباہ کیا گیا کہ وہ مردہ اور بیمار پرندوں کو چھونے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ برڈ فلو ان بچوں کے لیے زیادہ بڑا خطرہ ہے جو مرغیوں سے انڈے جمع کرنے یا انہیں کھانا کھلانے کا کام کرتے ہیں۔ ایچ 5 این 1 انفیکشن کی علامات فلو کی دیگر اقسام سے ملتی جلتی ہیں یعنی کھانسی، جسم میں درد اور بخار جبکہ سنگین کیسز میں نمونیا کا بھی سامنا ہوتا ہے۔ کمبوڈیا میں 2003 سے 2014 تک انسانوں میں ایچ 5 این 1 کے 56 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 37 مریض چل بسے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2003 سے اب تک عالمی سطح پر 21 ممالک میں 870 انسانوں میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی جن میں سے 457 مریض ہلاک ہوئے۔ عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ اس بیماری کے پھیلاؤ کی رفتار سست ہے اور گزشتہ 7 سال میں صرف 170 کیسز اور 50 اموات رپورٹ ہوئیں۔