کراچی : تنظیم المدارس اہلسنّت پاکستان کے صدر مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے:تنظیم المدارس اہلسنّت پاکستان کے سالانہ امتحانات پاکستان بھر میں25فروری سے شروع ہوگئے ہیں۔درسیات کے شعبے میں امتحان میں شرکت کرنے والےطلبہ وطالبات کی تعداد تین لاکھ سے متجاوز ہے ،نیز حفظِ قرآنِ کریم اور تجوید وقراءت کے شعبوں میں طلبہ وطالبات کی تعداد لاکھوں میں ہے۔
درسیات کے شعبے میں امتحانی عملہ 16500افراد پر مشتمل ہے اور امتحانی مراکز کی تعداد 2800ہے ۔الحمد للہ! اس سال تعداد میں دس فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ ہمارے امتحانات پاکیزہ ماحول میں ہوتے ہیں ، نہ ٹی ٹی کا استعمال ہوتا ہے اور نہ نگراں امتحانی عملے سے امیدواروں کی کوئی’’ تُوتکرار ‘‘یا بحث ہوتی ہے ،ہمارے ہاں امتحانی بائیکاٹ کا بھی کوئی تصور نہیں ہے۔ ہم بتدریج عصری تعلیم کو اپنے اداروں میں نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا اس امر کو ترجیح دیتے ہیں کہ میٹرک پاس طلبہ وطالبات اپنی ترجیح کے مطابق دینی علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے آئیں۔
ہمارا نظامِ امتحان تعلیم وتربیت کا امتزاج ہے، ہمارا مقصد روزگار کے حصول کے لیے محض مشینی انسان تیار کرنا نہیں ہوتا، بلکہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ حُسنِ اخلاق اور حُسنِ عمل سے آراستہ کر کے معاشرے کو انسانیت کا ایک اچھا اثاثہ دیں۔ ملک میں سیاسی انتشار اور اخلاقی زوال انتہائی حدوں کو چھو رہا ہے، ایسے میں اصلاحی انقلابی تحریک کی اشد ضرورت ہے ۔سیاسی اختلاف سے بڑھ کر عداوت کی صورت اختیار کرنے کی وجہ سے معاشرے میں تفریق اورایک دوسرے کے لیے اجنبیت بلکہ نفرت بڑھ رہی ہے ، ایسے میں دلوں کو توڑنے کے بجائے جوڑنے کی ضرورت ہے ،مولانا رومی نے کہا تھا: تو برائے وصل کردن آمدی / نے برائے فصل کردن آمدی