کراچی(امت نیوز)وزیرخارجہ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ ہم غریبوں کے مسائل حل کرنے اقتدار میں آئے ہیں ۔ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت یا کٹھ پتلی سے نہیں، بیروزگاری اور غربت سے ہے
کراچی میں سندھ اسمبلی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق خواتین کی نادرا کے ذریعے ڈائنامک رجسٹری کے افتتاحی تقریب سے خطاب میں بلاول کا کہنا تھاکہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ دنیا میں دو سوچیں ہیں امیر کو امیر بنائیں گے تو وہ روزگار پیدا کرے گا، امیر لوگ تو ملک میں بہت کم ہوتے ہیں، وہ پورے ملک کو فائدہ نہیں پہنچا سکتے، امیر آدمی کے پاس جتنا پیسہ ہوتا ہے وہ اتنا ہی کنجوس ہوتا ہے، اگر پیسہ نچلے طبقے کے پاس آئے گا تو وہ بینک میں نہیں رکھے گا خرچ کرے گا، پیسےخرچ کرنے سے غریب کا مسئلہ تو حل ہوگا ہی ملک کو بھی فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم غریبوں کے مسائل حل کرنے اقتدار میں آئے لیکن ایک سابق وزیراعظم کہتا ہے وہ ٹماٹر اور آلو کی قیمتیں مقرر کرنے کیلئے سیاست میں نہیں آیا۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ صدر زرداری نے سارے نظام سے لڑ کر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بنایا، حکومت سے عوام کیلئے پیسہ نکلوانا بہت مشکل تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر بابو اور بیوروکریٹ بینظیر انکم سپورٹ کےخلاف تھے، ہمارے مخالفین نے ڈٹ کر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مخالفت کی، وہ کہتے تھے کہ ہم ملک کے عوام کو بھکاری بنا رہے ہیں، ہم کہتے تھے کہ غریب خواتین کو حق دلا رہےہیں، ہم پر تنقید ہوئی کہ بینظیر انکم سپورٹ سے کرپشن ہوگی لیکن ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو صاف شفاف پروگرام بنایا اور بین الاقوامی ادارے مانتے ہیں کہ یہ صاف شفاف پروگرام ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ کورونا کے دوران غریبوں کی بینظیر انکم سپورٹ سے مدد کی گئی، سیلاب متاثرین کی مدد کاکوئی طریقہ نہیں تھا،طریقہ نکلا تو بینظیر انکم سے نکلا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 فیصد اضافہ ہوگا، بینظیر پروگرام میں رجسٹر ہر فرد کو 25 فیصد زائد رقم ملے گی۔