اسلام آباد: جسٹس جمال خان مندوخیل نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ دو ججز اپنا ذہن پہلے ہی واضع کر چکے ہیں ،اس لیےچیف جسٹس کا از خود نوٹس لینے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ غلام ڈوگر کیس سے متعلق آڈیو سنجیدہ معاملہ ہے، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہرعلی نقوی الیکشن سے متعلق پہلے ہی اپنا ذہن واضح کرچکے ہیں۔
انہوں نے نوٹ میں کہا کہ دونوں ججز کا موقف ہے کہ انتخابات 90 روز میں ہونے چاہیے، دونوں ججز نے رائے دیتے وقت آڑٹیکل 10 اے پرغور نہیں کیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ان حالات میں چیف جسٹس کا از خود نوٹس لینے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔