سوات(بیورورپورٹ)گورنرخیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ اس وقت ریاست مشکل ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کی اولین ذمے داری ہے کہ پہلے ریاست کو مشکل سے نکالے اور پھر الیکشن میں جاکر سیاست کریں۔ آئین میں 90کے روز اندر الیکشن کی بات ہے تو وہیں آرٹیکل 254بھی موجود ہے۔ ڈسکہ میں انتخابی عملہ کے اغوا کے واقعے کے بعد وزیرستان میں کون جاکر انتخابی ڈیوٹی انجام دے گا؟ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں بلیوں اور کتوں کی خوراک بھی برآمدہوتی ہے، پاکستان کے عوام صرف6ماہ امپورٹڈ اشیاء کا بائیکاٹ کریں تو 30فیصد مہنگائی خود بخود ختم ہوجائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ میں جے یو آئی سوات کے ضلعی امیر مولانا فتح اللہ کی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
گورنرنے کہاکہ کچھ دوست کہہ رہے ہیں کہ 90دنوں میں انتخابات کرانا آئین کا تقاضا ہے،اس میں کوئی شک نہیں لیکن الیکشن کے دوران عوام کو پرامن انتخابی ماحول فراہم کرنا کس کی ذمے داری ہے؟ میں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا کہ پولیس،رینجرز اور دیگر اداروں کے ساتھ مشاورت ضروری ہے اور یہی بات الیکشن کمشنر نے سپریم کورٹ میں جاکر کہی کہ عدلیہ آراوز نہیں دے رہی،پولیس کی نفری کم ہے،دیگرادروں نے بھی صاف جواب دیاہے۔
گورنرنے کہاکہ کیا ان حالات میں،میں الیکشن کمیشن کی تاریخ دیکر لاشیں اٹھانے کا ماحول فراہم کروں؟انہوں نے کہاکہ ڈسکہ میں ا لیکشن ہوا تو پولنگ عملہ اغوا ہوا،اگر ڈسکہ میں ایسا ہوسکتا ہے تو وزیرستان میں کون تیار ہوگا؟ میڈیا بھی کوریج نہیں کرسکے گا۔
انہوں نے کہاکہ آئین میں آرٹیکل254موجود ہے کہ اگر حالات ایسے ہوں، تو ان سب کو مل کر بیٹھ کرسب سے پہلے ریاست کو بچانا چاہیے کیونکہ جب ریاست مشکل میں ہو تو تمام سیاسی جماعتوں کی ذمے داری ہے کہ سب سے پہلے ریاست کو مشکل سے نکالے۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کو میں نے مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کو ایپکس کمیٹی میں دعوت دو مگر وہ لوگ نہیں آئے۔انہوں نے کہاکہ میں ایک سیاسی کارکن ہوں اورپر امن الیکشن ان کی اولین ترجیح ہے، سپریم کورٹ میں کیس ہے، ہوسکتا ہے کہ وہ سب کو بلائیں لیکن جو بھی فیصلہ آئے گا اس پر عملدر آمد ہوگا اور پر امن الیکشن کا نعقادکریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی کے ذمے دار تمام سیاست دان ہیں۔پاکستان سے اپیل کرتاہوں کہ آج ہی عہد کریں کہ ہم امپورٹڈ چیز نہیں خریدیں گے،بدقسمتی سے ہمارا ایکسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ امپورٹ کی حالت ہے کہ کتوں اور بلیوں کی خوراک بھی امپورٹ ہورہی ہے، صابن، مالٹا اور سیب بھی امپورٹ ہورپے ہیں لیکن آج میں اپیل کرتاہوں کہ خدا کے لئے امپورٹڈ اشیاء سے انکار کریں،اگر ہم چھ ماہ تک بائیکاٹ کریں گے تو 30فیصد مہنگائی خود بخود ختم ہوجائے گی۔