روم (امت نیوز )لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں سوار پاکستانیوں کی کل تعداد 20 تھی جن میں سے 16 کو ریسکیو کر لیا گیا اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ چار پاکستانیوں کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے جن کی تلاش جاری ہے۔ ڈوب کر ہلاک ہونے والے دیگر مسافروں کا تعلق دوسرے ممالک سے ہے۔ اس بات کی تصدیق اٹلی میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے کر دی ہے۔واضح ر ہے کہ اٹلی میں کشتی حادثے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو زیر گردش ہے ، جس میں کچھ نوجوان کمبل اوڑھے بیٹھے ہیں ۔ ایک انسانی سمگلر جس کی صرف آواز سنائی دے رہی ہے ، ان سے کہہ رہا ہے کہ ہم آج آپ لوگوں کو ایک چھوٹےجہاز کے ذریعے اٹلی لے جا رہے ہیں ۔ کیا آپ سب لوگ تیار ہیں ، کسی کو کوئی اعتراض تو نہیں ؟ ذرائع کے مطابق ویڈیو میں جتنے نوجوان دکھائی دے رہے ہیں ، بظاہر یہ بتایا جا رہا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی اس حادثے میں زندہ نہیں بچ پایا تاہم اٹلی میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ اب تک جو لاشیں ملی ہیں ، ان میں سے کسی شخص کی شناخت اس ویڈیو سے نہیں ملتی ۔ اور نہ ہی اس حادثے میں 28 پاکستانی جاں بحق ہو ئے ہیں۔
روم میں تعینات پاکستانی سفیر علی جاوید نے بھی اپنے آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ کشتی کا جو حادثہ کلابریا کے ساحل پر پیش آیا جو روم سے 9 گھنٹے کی مسافت پر ہے ۔ ہمارے سفارت کار کو وہاں سفارتی رسائی دی گئی ۔انھوں نے وہاں موجود میڈیکل کیمپ میں جا کر ان پاکستانیوں سے ملاقات کی ، جنھیں بحفاظت سمندر سے نکال لیا گیا تھا ۔ ان پاکستانیوں کی کل تعداد 16 ہے ۔ زندہ بچ جانے والے ان پاکستانیوں کے مطابق ان کے 4 پاکستانی ساتھی ابھی تک لاپتا ہیں ۔ اس طرح متاثرہ کشتی میں موجود پاکستانیوں کی کل تعداد 20 تھی جن میں سے چار لاپتا ہیں ۔ ہمارے سفارتی نمائندے نے زندہ بچ جانے والے 16 پاکستانیوں سے فرداً فرداً ملاقات کی ۔ ان سب کی حالت تسلی بخش ہے ۔ ان لوگوں کا تعلق مالاکنڈ ، حافظ آباد ، گوجرانوالہ اور گجرات سے ہے ۔ ہم نے اپنے سفارتی آفیسر کو ہدایت کی ہے کہ وہ آج کی شب بھی وہیں ٹھہریں ، امید ہے کہ کل تک چار لاپتا پاکستانیوں کے بارے میں بھی کوئی اطلاع مل جائے گی ۔
بی بی سی کے مطابق یہ کشتی کئی دن قبل ترکی سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں افغانستان، پاکستان، صومالیہ اور ایران کے باشندے سوار تھے۔ ڈوبنے والوں کی لاشیں کیلابریا کے علاقے میں ساحل سمندر کے کنارے واقع ایک ریزورٹ سے برآمد کی گئیں۔
کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ 80 افراد زندہ پائے گئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ اب بھی کچھ افراد لاپتہ ہیں۔ زندہ بچ جانے افراد میں کچھ ایسے بھی جو گشتی ڈوبنے کے بعد خود ساحل تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔ کسٹم پولیس نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والوں میں سے ایک شخص کو تارکین وطن کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔