بنگلادیشی دیہاتیوں کا بھارتی فوج پرتشدد، ہتھیار چھین کر فرار

ڈھاکا: بنگلہ دیش کے دیہاتیوں نے بھارت، بنگلہ دیش کی سرحد پر تعینات بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں پر حملہ کردئے جس کے نتیجے میں دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔

حملے کے بعد بی ایس ایف نے بارڈر گارڈز بنگلہ دیش (بی جی بی) کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے اور فلیگ میٹنگ طلب کی ہے۔

بی ایس ایف نے ایک بیان میں بتایا کہ یہ واقعہ بنگال فرنٹیئر کے برہام پور سیکٹر کے تحت 35 بٹالین بارڈر آؤٹ پوسٹ نرملچار کے علاقے میں پیش آیا۔

بھارتی کسانوں کی شکایات کے مطابق بنگلہ دیشی کسان اپنے مویشی چرانے کے لیے بھارتی کسانوں کے کھیتوں میں داخل ہوتے ہیں اور جان بوجھ کر ان کی فصلوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

بھارتی کسانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بی ایس ایف نے سرحد کے قریب عارضی طور پر ایک چوکی قائم کی تھی۔

اتوار کو بارڈر آؤٹ پوسٹ نرملچار کے بی ایس ایف کے اہلکاروں نے سرحد پر ڈیوٹی کے دوران بنگلہ دیشی کسانوں کو بھارتی کسانوں کے کھیتوں میں مویشی لانے سے روکا۔

جس کے بعد فوری طور پر سو سے زائد بنگلہ دیشی دیہاتی بھارتی علاقے میں داخل ہوئے اور لاٹھیوں اور تیز دھار ہتھیاروں سے اہلکاروں پر حملہ کردیا۔

بی ایس ایف کے بیان میں کہا گیا کہ، ”حملے میں دو جوان شدید زخمی ہوئے۔ دیہاتی ان کے ہتھیار چھین کر بنگلہ دیش فرار ہو گئے۔“

اطلاع ملنے پر بی ایس ایف کے مزید جوان جائے واردات پر پہنچے اور زخمی جوانوں کو فوری طور پر علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

بی ایس ایف حکام نے فوری طور پر بارڈر گارڈز بنگلہ دیش (بی جی بی) کے اہلکاروں کو اس واقعہ کے بارے میں مطلع کیا اور ان سے فلیگ میٹنگ کا اہتمام کرنے کو کہا تاکہ بنگلہ دیشیوں سے جوانوں کے ہتھیار برآمد کیے جا سکیں اور اس واقعے کو دوبارہ ہونے سے روکا جا سکے۔

ماضی میں بھارتی کسانوں کی فصلوں کو تباہ کرنے اور بنگلہ دیشیوں کے بھارتی زمین پر مویشی زبردستی چرانے کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

بی جی بی کو ان واقعات کے بارے میں مطلع کیا گیا، لیکن ایسے واقعات کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔

بی ایس ایف نے پولیس اسٹیشن رانیتلہ میں نامعلوم بنگلہ دیشی حملہ آوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

جنوبی بنگال فرنٹیئر کے ایک ترجمان نے واقعے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ جب اسمگلر اور مجرمانہ عزائم رکھنے والے افراد کو سرحد پار سے اپنی غیر قانونی سرگرمیوں میں کامیابی نہیں ملتی تو وہ جوانوں پر حملہ کرتے ہیں۔