راولپنڈی :تین سال قبل ڈکیت کو گرفتارکروانے پر ڈکیت نے فائرنگ کر کے باپ بیٹی کو زخمی کر دیا ۔
تھانہ نصیر آباد پولیس کو احسان الدین نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایاکہ میری بیٹی(ن) بعمر 25 سال میرے گھر میں رہائش پذیر ہے،میرا بیٹا برکت علی دودھ لینے کیلیے گیا اور دروازہ کھلا ہوا تھا اور بیٹی صبح واش روم کیلیے اٹھی تو یکدم فائر کی آواز آئی میں نے اٹھ کر دیکھا تو میری بیٹی (ن) نے سامنے چھاتی کے اوپر ہاتھ رکھا ہوا تھا اور خون بہہ رہا تھا۔
شیر رحمان نامی ملزم میرے گھر کے صحن میں ہاتھ میں پسٹل اٹھائے گالم گلوچ کر رہا تھا اور گھر کے باہر تاج موٹر سائیکل کو اسٹارٹ کیے کھڑا تھا میں یکدم شیر رحمان کی طرف لپکا جس نے یکے بعد دیگرے مجھ پر با نیت قتل دو فائر کیے جو مجھے دونوں ٹانگوں کے پٹ پر لگے۔
شیر رحمان نے للکارتے ہوئے کہاکہ یہ مجھے پکڑوانے کی سزا ہے ، وجہ عناد یہ ہے کہ عرصہ تین سال قبل میرے سالے اندر گل عرف بابو نے ڈکیتی کے مقدمہ میں شیر رحمان کو تھانہ گولڑہ اسلام آباد میں گرفتار کروایا تھا ، پولیس نے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ۔