قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج

اسلام آباد ( اسٹاف رپورٹر) قائداعظم یونیورسٹی میں طلبا کے دو گروپوں کے مابین تصادم اور درجنوں طلبا کے زخمی ہونے پر رجسٹرار نے مقدمہ درج کرادیا، یونیورسٹی کے ہاسٹل بھی خالی کرالیے گئے

جھگڑا ایک طلبہ تنظیم کی جانب سے میوزک کی آواز کم کرانے پر ہوا، احتجاجی طلبہ نے میڈیکل سینٹر ، ایمبولینس ، طبی عملے کو بھی نشانہ بنایا، طالبات کو ہراساں کیاگیا، انتظامیہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔

تھانہ سیکرٹریٹ میں قائد اعظم یونیورسٹی کے رجسٹرار ہمایوں خان نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایاکہ مین کیفے ٹیریا میں طلبہ تنظیم کا میوزیکل پروگرام جاری تھا، جن کواسٹاف نے آواز کم کرنے کاکہا، جیسے ہی وہ یہ کہہ کر باہر نکلے تو طلبا نے میوزیکل بند کرکے دوسری طلبہ تنظیم  پر حملہ کردیا، طلبا کے زخمی ہونے پر سیکورٹی اسٹاف کی کال پر ایمبولینس آئی ان طلبا نے ایمبولینس پر حملہ کردیا، ایمبولینس کو توڑ ا ، ڈرائیور کا ماراپھر انھوں نے ایمرجنسی ٹریمنٹ کرنے والے میڈیکل سینٹر کے عملے کو زدوکوب کیا،

پولیس آنے کے بعد یہ طلبا کراچی ہٹس کی طرف چلے گئے انکی تعداد چار سو کے قریب ہوگئی، وہاں دوسری طلبہ تنظیم  کو دیکھ کر پشتون اسٹوڈنٹس نے ان پر آہنی راڈز، لاٹھیوں ، ہاکیوں، ڈنڈوں سے حلملہ کردیااس جھگڑ ے میں مزید طلبا زخمی ہوگئے ، جن میں شاہ کامران، دانش سمیت دو سوشامل ہیں ، صورت حال کے باعث جب یونیورسٹی نے ہاسٹل خالی کروانے کی کوشش کی تو فواد خالق، جاوید بروہی ، مدثر، عابد بھٹو، طہب، عثمان، سمیت دیگر بیس نے مداخلت کی ، بسوں کو توڑ دیا، طالبات کو ہراساں کیا، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا