لاہور(امت نیوز)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے درمیان سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اہم مشاورت ہوئی جس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں فوری طور پر انتخابی سرگرمیاں تیزکرنے پر اتفاق کیا گیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق زمان پارک لاہور میں عمران خان اور چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے بعد آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا
اس موقع پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارٹی کے آئندہ لائحہ عل پر بھی مشاورت کی گئی اور اتفاق کیا گیا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں فوری طور پر انتخابی سرگرمیاں تیز کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 90 روز میں انتخابات کا حکم دے کر آئین کی بالادستی کو برقرار رکھا۔تحریک انصاف انتخابی مہم میں اب تیزی لائے گی، پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکن بھرپور انداز سے انتخابی مہم شروع کریں۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد متعلقہ ادارے بلاتاخیر عملدرآمد کےلیے اقدامات کریں۔آئین ہی سپریم ہے، یہ بات پی ڈی ایم کو بھی جان لینی چاہیے، ملک کو نواز شریف، شہباز شریف یا مریم نواز کی خواہشات پر نہیں، آئین کے مطابق چلنا ہے
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے یہ بھی کہا کہ اب معزز عدلیہ مریم نواز کے عدلیہ پر حملوں کا بھی نوٹس لے، انور منصور خان کے چیف جسٹس کے نام خط پر کارروائی عمل میں لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف، مریم نواز اینڈ کمپنی نے الیکشن سے بھاگنے کی بھی بہت کوشش کی۔شہباز شریف، نواز شریف اور مریم نواز کا اداروں پر حملے کرنا پرانا وتیرہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے الیکشن کمیشن بلاتاخیر الیکشن کی تاریخ اور شیڈول جاری کرے گا، پی ٹی آئی نے انتخابات کے حصول کے لیے ہر فورم پر جدوجہد کی۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان کی مقبولیت کا مقابلہ کرنے کی پی ڈی ایم میں ہمت نہیں، عمران خان پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پہلے سے بھی زیادہ اکثریت سے حکومتیں بنائیں گے۔