اسلام آباد (امت نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں رمضان ریلیف پیکج کیلئے 5 ارب روپے کی منظوری دے دی گئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ماہ رمضان میں 19 اشیائے ضروریہ پر یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے سبسڈی دی جائے گی، اجلاس میں پورٹس پر کھڑے کنٹینرز، کارگوز پر عائد اسٹوریج چارجز ختم کرنے کی منظوری دی گئی ، اسٹوریج چارجز ختم کرنے کی ماہانہ رپورٹ بھی طلب کر لی گئی۔
وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 3 تکنیکی گرانٹس کی مد میں 1 ارب 33 کروڑ، ایم این ایز کیلئے 70 کروڑ کی تکنیکی گرانٹ، خیبرپختونخوا میں نارتھ اور ساؤتھ ایف سی کے ہیڈ کوارٹر کیلئے فنڈز اور وزارت داخلہ کیلئے 2 تکنیکی گرانٹس کی مد میں 3 کروڑ 20 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں سال 2022-23 کیلئے گندم کی 3900 روپے فی من امدادی قیمت مقرر کر دی گئی، کے الیکٹرک کیلئے سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی اور سال 2021-22 کی دوسری سہ ماہی کیلئے ٹیرف ریشنالائزیشن، اگلے مالی سال بجلی پر اضافی سرچارج لگانے کی بھی منظوری دی گئی، اضافی سرچارج کے اطلاق کا فیصلہ کے الیکٹرک صارفین کیلئے کیا گیا ہے۔