9 مئی ہمیں غدار ثابت کرنے کے لیے پلان کیا گیا، فائل فوٹو
9 مئی ہمیں غدار ثابت کرنے کے لیے پلان کیا گیا، فائل فوٹو

کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، عمران خان

لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کارکنان سے خطاب میں کہا ہے کہ کبھی کسی کے سامنے زندگی میں نہ خود جھکا، نہ آپ کو جھکنے دوں گا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ڈوب چکی، قوم پر یہ بدترین وقت ہے، تنخواہ دار مہنگائی کے ہاتھوں پس چکا۔ حکمران ملک کو جس طرف لے گئے ہیں اس سے ہجوم نہیں، قوم مقابلہ کر سکتی ہے۔غلام قوم بڑے کام نہیں کر سکتی، صرف آزاد قوم اوپر جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ حقیقی آزادی کی ہے، کرائم منسٹر دنیا بھر سے پیسے مانگتا پھر رہا ہے اسے کوئی اہمیت نہیں دے رہا۔ شہباز شریف کو 16 ارب چوری کے کیس  میں سزا ہونے لگی تھی، جنرل ریٹائرڈ قمر باجوہ نے اس کو بچا کر وزیراعظم بنوایا۔ ان کا اپنا وزیر کہتا ہے کہ رانا ثناء نے 18 قتل کیے ہیں۔ لندن کے فلیٹ میں بیٹھا شخص فیصلے کر رہا ہے کہ کون آرمی چیف بنے گا۔

انہوں ںے نواز شریف پر تنقید کی اور کہا کہ وہ چور اور بھگوڑا لندن میں بیٹھ کر ملک کر فیصلے کررہا ہے کہ آرمی چیف کون بنے گا، جب ملک کے بڑے بڑے چور مل کر بیٹھیں گے تو ملک دیوالیہ نہیں ہوگا تو اور کیا ہوگا؟

عمران خان نے کہا کہ جس قوم میں برائی سے لڑنے کی دلیری نہیں ہوتی وہ غلام بن جاتی ہے، کربلا میں کوفہ کے لوگوں کو معلوم تھا کہ حضرت امام حسینؓ راہ حق پر ہیں مگر انہوں ںے یزید کے خوف سے اسلام کی تاریخ کا سب سے بڑا ظلم ہونے دیا، خوف کا بت اسلام کو غلام بنادیتا ہے جس کی پوجا کرنے والے غلام بھی بنتے ہیں اور ذلیل بھی ہوتے ہیں، آج دنیا بھر میں پاکستان ذلیل ہورہا ہے، بھکاریوں کی طرح پیسہ مانگ رہا ہے لیکن نہیں مل رہا اس کی وجہ کرپٹ حکمران ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زرداری اور شریف خاندان اگر اپنا پیسہ یہاں لے آئیں تو ملک کو بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، موجودہ حکومت میں ڈالر 100 روپے گرگیا، قوم نیچے آگئی اور ان کے سرمایے میں رکھا ڈالر مزید 100 روپے مہنگا ہوگیا۔

انہوں ںے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، اسحاق ڈار، مریم نواز پر کیسز میں نے نہیں بنائے، گزشتہ حکومتوں میں بنے یا پاناما میں نام آئے، یہ لوگ آج تک نہیں بتاسکے کہ ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا؟

عمران خان نے کہا کہ مجھ پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے، یہ لوگ مجھے چھوٹے چھوٹے کیسز میں عدالتوں میں بلاکر راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، ہماری قوم کے لیے ایک ہی راستہ ہے، جیل بھرو تحریک صرف ایک خوف ہے، خوف دور کرنے کی ضرورت ہے، انہوں ںے گرفتاری دینے والوں کو جان بوجھ کر تکالیف دیں تاکہ یہ مزید خوف زدہ ہوجائیں۔

عمران خان نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اب کہا ہے کہ میری جان خطرے میں ہے، میں تو کئی ماہ سے خود کہہ رہا ہوں کہ میری جان کو خطرہ لاحق ہے، چیف جسٹس سے کہتا ہوں ہوں کہ مضحکہ خیز مقدمات میں مجھے بلایا جارہا ہے، توشہ خانہ کیس کی عوامی سماعت ہو، ٹی وی پر دکھایا جائے کہ توشہ خانہ کیس آخر ہے کیا؟ توشہ خانہ میں زرداری اور نواز نے ڈاکا ڈالا اور ان کے کیسز ختم ہوگئے، میں چیلنج دیتا ہوں کہ اگر کوئی غیرقانونی کام ہے تو ثابت کرکے دکھائیں، اب تک مجھ پر اور میرے لوگوں پر 74 مقدمات بنائے جاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گولیاں مارنے والا نوید کی جان خطرے میں ہے، وہ عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے بات کرتا ہے، جنہیں تحفظ دینا ہے ان ہی سے خطرہ ہے، رانا ثنا اللہ بدمعاش ہے جنہوں ںے ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو قتل کرایا وہ تحفظ دے گا؟ انہوں نے اعظم سواتی، شہباز گل، ارشد شریف اور دیگر صحافیوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ انہیں ننگا کرکے الٹا لٹکا کر مارا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک قوم اس ظلم کا مقابلہ نہیں کرے گی، قوم ان چوروں کے خلاف نہیں کھڑی ہوگی ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا، 8 لاکھ پاکستانی ملک کو چھوڑ کر جاچکے، ہمارے چور حکمرانوں کو اگر برطانیہ میں بھی بٹھادوں گے تو وہ اسے تباہ کردیں گے۔

عمران خان نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ میرا نام ای سی ایل پر ڈال دیں،مجھے ملک سے باہر جانا ہی نہیں،ان کے نام ای سی ایل میں چلے جائیں تو ان کی ٹانگیں کانپنے لگتی ہیں۔