اسلام آباد(امت نیوز)وفاقی دارالحکومت میں پولیس افسران عورت مارچ میں شریک خواتین کی جانب سے ہاتھ لگانے پر اشتعال میں آگئے۔
عورت مارچ کے شرکا نے صحافیوں پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں خاتون صحافی سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
عورت مارچ کے زیر اہتمام پریس کلب اسلام آباد کے سامنے مارچ کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے شرکت کی۔ شرکا نے خواتین کے حقوق کیلیے نعرے بازی بھی کی۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے عورت مارچ جاری ہے، جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین شریک ہوئیں۔
مارچ کے دوران پولیس اور خواتین میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، اور پولیس افسران خاتون کے ہاتھ لگانے پر شدید غصہ میں آ گئے۔
“Don’t touch me “
اسلام آباد پولیس عورت مارچ پر عورتوں پر ہی لاٹھی برسانا شروع۔ ایس پی نوشیروان غصے سے لال پیلے ہو گئے۔ اپنے آپے پر قابو نہ رکھ سکے اور عورت کو دھکا دے مارا اور ڈونٹ ٹچ می کی صدائیں دیتے رہے۔ @ICT_Police @ShehzadPSP #AuratMarch2023 pic.twitter.com/Sfkabbp7ix
— Usama Iqbal (@malikusama_10) March 8, 2023
پولیس اور عورت مارچ میں شریک خواتین کے مابین ہونے والی تکرار کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون پولیس افسر کے ساتھ بحث و تکرار کررہی ہے، اور پولیس افسر بھی اسے تلخ لہجے میں جواب دے رہا۔
بعد ازاں ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے لاٹھی چارج بھی کیا جارہا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج خواتین پر کیا جارہا ہے یا مارچ میں شریک مردوں پر۔