اسلام آباد(امت نیوز) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ روز میں طے پاجائے گا۔ اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کفایت شعاری مہم پر سختی سے عملدرآمد کریں گے، تمام کابینہ ارکان نے بڑی جیپ کا استعمال ختم کردیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات میں 15 فیصد کمی کرے گی، سرکاری وفد فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام نہیں کرے گا، سرکاری افسر اور وزرا اکانومی کلاس کے ٹکٹ پر سفر کریں گے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 16ارب ڈالر درکار ہیں۔ملک کی معاشی مشکلات کوختم کرنے کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالناہوگا۔کابینہ اراکین نے بڑی جیپ کا استعمال ختم کردیا ۔وفاقی حکومت اپنے اخراجات میں 15فیصد کمی کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ملکی معیشت کو دوبارہ ٹریک پر لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ہمیں معاشی سمیت مختلف چیلنجز کا سامناہے۔گزشتہ سالوں کی معاشی پالیسیوں نے اچھی معیشت کو خراب کیا،۔معاشی بحران ہمیں وراثت میں ملا۔
انہوں نے کہا ہے کہ معیشت کے حوالے مس مینجمنٹ کا سامنا ہے،2018میں معاشی صورتحال میں مشکلات آنا شروع ہوئیں۔عالمی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی ایک چیلنج ہے۔نئے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کریں گے۔جلد معاشی مسائل پر قابو پالیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں عالمی بینک کی جانب سے تعاون قابل تعریف ہے۔ماضی میں غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجٹ خسارے کا سامنا ہوا۔عمران خان نے پاکستان کے قرضوں میں 24ہزار ارب روپے کا اضافہ کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے پروگرام سے انحراف کیا۔ہم نے آکر سابقہ حکومت کی طے کرد ہ شرائط پر عمل درآمد کیا۔نئے بجٹ میں معیشت کو استحکام دینے کے خواہاں ہیں۔پاکستان 2018میں دنیا کی ابھرتی معیشتوں میں شامل تھا۔