کابل:افغانستان کے شمالی صوبہ بلخ کے گورنرملا محمد داؤد مزمل اپنے دفتر میں 2 گارڈز سمیت بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے ۔بتایا گیا ہے کہ گورنرملا محمد داؤد مزمل افغان طالبان کے اہم رہنماؤں میں شامل تھے۔
دھماکے کے بعد طالبان نے علاقے کو گھیرے میں لے کر لوگوں کی آمد و رفت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ افغانستان پر طالبان کنٹرول کے بعد یہ کسی اعلیٰ طالبان لیڈرکو نشانہ بنانے کا یہ پہلا واقعہ ہے ۔
با تأسف فروان اطلاع به دست امد که والی بلخ الحاج ملامحمد داؤد مزمل از طرف دشمنان اسلام در یک انفجار با یک فرد ملکی دیگر شهید گردید.
انالله واناالیه راجعون
تحقیقات در مورد آغاز شده.
به شهید ملامزمل اخند جنة الفردوس و به خانواده و متعلقین وی صبرجمیل و اجر عظیم را خواهانیم. pic.twitter.com/npcrDhuAla— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) March 9, 2023
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا محمد داؤد مزمل کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، ان کا کہناتھا کہ دشمنان اسلام نے انہیں نشانہ بنایا۔
صوبائی پولیس ترجمان نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ دھماکہ کس وجہ سے ہوا۔ انھیں ابتدائی طور پر مشرقی صوبے ننگرہار کا گورنر مقرر کیا گیا تھا جہاں انھوں نے اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی کی قیادت کی تھی، اس سے پہلے کہ انھیں گزشتہ سال بلخ منتقل کیا گیا تھا۔