اسلام آباد(امت نیوز) مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی بطور چیف جسٹس توسیع کے لیے نواز شریف سے جیل میں رابطہ کیا گیا لیکن سابق وزیراعظم نے مسترد کردیا۔
مریم صفدر نے کہا کہ اگر نواز شریف مان گئے ہوتے اور ان کو بطور چیف جسٹس توسیع مل جاتی تو آج عمر عطابندیال صاحب چیف جسٹس نہ ہوتے، ان کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی بات کی جارہی تھی، تو وہ کیوں کی جارہی تھی کہ تم میرے سے کچھ لے لو اور میں تمہیں کچھ دے دیتا ہوں۔
یاد رہے کہ 2017 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو پاناما کیس میں نااہل قرار دینے والے 5 رکنی سپریم کورٹ کے بینچ کی سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کر رہے تھے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار احمد نے مذکورہ کیس میں نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا تاہم بینچ دیگر تین اراکین جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الاحسن نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کی تھی۔