سیلاب کے بعد کی صورتحال پر آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے ملاقات ہوئی تھی۔فائل فوٹو
سیلاب کے بعد کی صورتحال پر آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے ملاقات ہوئی تھی۔فائل فوٹو

نہ حکومت کا حصہ ہوں،نہ کوئی رابطہ ہے ،مفتاح اسماعیل

کراچی(امت نیوز) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ نہ وہ حکومت کا حصہ ہیں اور نہ ہی حکومت سے کوئی رابطہ ہے ۔ مفتاح اسماعیل نے یہاں تک کہہ دیا کہ اگر مسلم لیگ ن نے ان کے علاقے میں کسی نامناسب امیدوار کو کھڑا کیا تو وہ اپنا ووٹ ضائع کردیں گے انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ان کے خیال میں مسلم لیگ ن قطعی طور پر آنے والے انتخابات میں کلین سوئپ نہیں کرے گی۔

ایک خصوصی انٹرویو میں سابق وزیرخزانہ نےکہا کہ نہ عمران خان حالات بدل سکتے ہیں، نہ ہی نواز شریف، جب تک ملک میں منظم اصلاحات نہیں لائی جاتیں تب تک کوئی سیاسی رہنما اس نظام کو بہتر نہیں کر سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مفتاح نے  بتایا کہ وہ اب انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لیں گے اور اپنے سیمینارز کے بعد سوچیں گے کہ انہیں زندگی میں آگے کیا کرنا ہے۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ نہ حکومت کا حصہ ہیں اور نہ وہ اب حکومت سے رابطے میں ہیں۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے پاس اب بھی اسکول جانے والے بچوں کی نصف تعداد اسکولوں سے باہر ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ بڑے ہو کر پڑھے لکھے نہیں ہوں گے اور اگر آپ کی آدھی آبادی پڑھی لکھی نہیں ہے تو مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وزیر خزانہ کون ہے کیوں کہ اگر نظام ایسے ہی چلتا رہا اس ملک کی معیشت ٹھیک نہیں ہو گی۔

مفتاح نے پاکستان میں لوگوں کے حالات پر افسوس کا اظہار کیا جو ریکارڈ توڑ مہنگائی کے اثرات سے دوچار ہیں، انہوں نے کہا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس تقریباً پانچ دہائیوں کے بعد گزشتہ ماہ 31.5 فیصد تک پہنچ گئی جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ پاکستانی اپنی قوت خرید کھو رہے ہیں۔

پنجاب میں آئندہ انتخابات کے بارے میں جو 30 اپریل کو ہونے والے ہیں سابق وزیر خزانہ نے وضاحت کی کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں اب بھی نمایاں نہیں ہے تاہم بعض نشستوں پر جیتنے والے کچھ رہنما اپنی ساکھ اور نام کی وجہ سے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مسلم لیگ ن کے حق میں ووٹ ڈالیں گے یا نہیں، مفتاح نے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کو ووٹ ڈالیں گے تاہم، سابق وزیرِ خزانہ گھر پر رہنے اور اپنا ووٹ ضائع کرنے کے لیے تیار بھی ہیں، اگر مسلم لیگ ن ان کے علاقے سے مناسب امیدوار کا انتخاب کرنے میں ناکام رہی۔