کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر قائدمیں اسٹریٹ کرائمز ،ڈکیتی ، نقب زنی و رہزنی کی وارداتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ۔مسلح ملزمان ڈیفنس میں موبائل فون کی شاپ پر سوا کروڑ سے زائد کی ڈکیتی کی واردات کرکے باآسانی فرار ہوگئے ، تاجروں نے پولیس کے خلاف احتجاج کیا ، ملیر سعود آباد میں سنار کی دکان میں نقب زنی کی واردات میں ملزمان کروڑوں مالیت کے زیورات لوٹ کر فرار ہوگئے ۔ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں چوبیس گھنٹےکے دوران کراچی پریس کلب کے جنرل سیکریٹری اور ایک کرائم رپورٹر سمیت درجنوں شہریوں کو قیمتی سامان سے محروم کردیاگیا
تفصیلات کے مطابق اتوارکی دوپہرگذری کے علاقے ڈیفنس فیز سیون نائس سپر مارکیٹ کے قریب موبائل فون کی دکان پر چارمسلح ملزمان داخل ہوکردکان کے عملے اور گاہگوں کو یرغمال بناکر چند ہی منٹوں میں تین سے چار تھیلے موبائل فون اور دیگر سامان سے بھر کر فرار ہوگئے ، پولیس اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی گئی اور واقعے کی تفتیش شروع کردی ، جبکہ دکان کے مالک سریش اوردیگر دکانداروں نے خیابان شہباز پر پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔ جس کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی ،
تاجر سریش کا کہنا تھا کہ پولیس کو متعدد بار شکایتیں کرچکے ہیں اس مارکیٹ میں پولیس کی جانب سے گشت انتہائی کم ہوتا ہے اور روز مرہ کسی نہ کسی شہری کو لوٹ لیا جاتاہے پولیس مقدمہ درج کرنے پر بھی ٹال مٹول سے کام لیتی ہے ، پولیس کے افسران نے موقع پر پہنچ کر مشتعل دکانداروں سے مذاکرات کیے اور انھیں یقین دہانی کرائی کہ وہ جلد ملزمان کو گرفتار کرلیں گے ۔جس کے بعد مشتعل دکانداروں نے احتجاج ختم کر دیا ،
تاجر سریش نے پولیس کو بتایاکہ ملزمان رکشے میں آئے تھے جن کی تعداد چار تھی ،واردات آج اتوار دوپہر ساڑھے تین بجے کے قریب کی گئی، رکشہ سوارملزمان نے اسلحہ کے زور پر گارڈ سمیت تمام افراد کو یرغمال بنایا دکان کے اندر موجود ایک کمرے میں بند کر دیا گیا،ملزمان 17 لاکھ روپے کیش، موبائل فون ، ایسریسریز و دیگر قیمتی سامان سمیت سوا کروڑ روپے سے زائد کے سامان لوٹ کر فرار ہوئے
ایس ایچ او عامر اکرم نے بتایاکہ آٹھ سے دس موبائل فون لوٹے گئے ۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان تین سے چار تھیلے بھر کرموبائل فون اورسامان لوٹ کر فرار ہوئے ،
کرائم سین پولیس نے موقع پر پہنچ کر فنگر پرنٹس اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے تفتیش شروع کردی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان نے ماسک پہننے ہوئے تھے اس کے باجوو ان کے چہرے واضح دیکھے جاسکتے ہیں ۔
دوسری جانب سعودآباد کے علاقے لیاقت مارکیٹ میں نامعلوم ملزمان نے سنار کی دکان کی دیوار توڑ کر نقب زنی کی واردات کی اور باآسانی فرار ہوگئے پولیس واقعے سے غافل رہی ، متاثرہ سنارکا کہنا تھا کہ ہم جمعرات کو دکان بندکرکے گئے تھے جمعہ کی چھٹی تھی اس وجہ سے ہفتے کی صبح جب دکان آئے تو دیوار ٹوٹی ہوئی تھی اوردکان سے کروڑوں روپے کا سونا اور چاندی غائب تھا ،
پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ،
اتوار کی دوپہر ساڑھے گیارہ بجے سمن آباد کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 19کے رہائشی کراچی پریس کلب کے جنر ل سیکریٹری شعیب احمد کو ان کے گھر کے قریب دو موٹرسائیکل سوارتین مسلح ملزمان نے دن دیہاڑے موبائل فون اور نقدی سے محروم کردیا اور فرار ہوگئے ، اس حوالے سے علاقہ پولیس کو اطلاع دی گئی لیکن پولیس واقعے کے ایک گھنٹے بعد اس وقت موقع پر پہنچی جب اعلی افسران نے مداخلت کی ، نئے آنے والے ایس ایچ او سلیم خان نے موقع پر پہنچ کر واقعے کی معلومات حاصل کی اس کے باوجود پولیس نے کوئی کارکردگی نہیں دکھائی ۔