کراچی ( اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ اپنی خوش فہمی دور کر لیں کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہی بنے گا۔ 358 وارڈز میں جماعت اسلامی نے جیت حاصل کی ہے اس کے باوجود بھی پیپلز پارٹی بضد ہے کہ مئیر جیالا ہوگا۔ پیپلز پارٹی اپنی شکست قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کراچی آمد کے موقع پرادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔
اس موقع پر قائم مقام امیر صوبہ سندھ پروفیسر نظام الدین میمن،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امراء ڈاکٹر اسامہ رضی، راجا عارف سلطان، ڈپٹی سکریٹری عبد الرزاق، امیر ضلع جنوبی ورکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید، صوبائی سکریٹری اطلاعات مجاہد چنا، سکریٹری اطلاعات کراچی زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 1970 میں نتائج تسلیم نہیں کیے جس کی وجہ سے مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوا۔پیپلز پارٹی اگر کراچی کے عوام کے فیصلہ کی نفی کرے گی تو صوبے کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ساتھ زیادتی کرے گی،کراچی کے بلدیاتی انتخابات کو دو ماہ گزر گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ ملتوی شدہ 11 نشستوں کے انتخابات کیوں نہیں کروائے جا رہے۔ منگل کواسلام آباد میں کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سماعت ہے۔ الیکشن کمیشن کسی کے بھی دباؤ میں آنے کے بجائے حقائق اور انصاف کی بنیاد پر فیصلہ کرے۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ گزشتہ سال جون میں مکمل ہوا تھا لیکن ان علاقوں کے منتخب عوامی نمائندوں سے بھی تاحال اپنے اختیارات سے محروم ہیں۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی سمیت پورے حکمران ٹولے کے حوالے سے خبریں آئی ہیں کہ انہوں نے قومی خزانے اور قومی توشہ خانے کو لوٹا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان سے ایک ایک پائی وصول کی جائے۔ توشہ خانے کی رپورٹ کے بعد پاکستانی قوم کی آنکھیں کھل گئیں اور ثابت ہوگیا کہ حکمران ٹولہ بین الاقوامی چور اور ڈاکو ہے۔اندرون سندھ اور جنوبی پنجاب کے متاثرین کے لیے حکومت کی جانب سے صرف اعلانات کیے گئے۔ چیف جسٹس آف پاکستان سیلاب زدگان کے لیے بیرون ملک فنڈز کے حساب کے لیے سوموٹو ایکشن لیں۔ بلوچستان میں جماعت اسلامی کے ہدایت الرحمن عوامی مسائل کے حل کے لیے کھڑے ہوئے ہیں لیکن ان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہدایت الرحمان و دیگر رہنماؤں کو رہا اور بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کیے جائیں، بجلی کی قیمتوں میں 14 اشاریہ 7 کا اضافہ عوام پر ایک ظلم ہے۔ نیب کے نام سے ادارہ تو موجود ہے لیکن ادارے کے لوگوں کو صرف تنخواہیں پہنچائی جاتی ہیں یہ ادارہ بھی عملاً ناکارہ ہوچکاہے۔
سراج الحق نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں شفاف انتخابات کے لیے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل جماعتیں ایک ہو جائیں۔ 2 صوبوں کے الیکشن سے مسائل حل نہیں گے بلکہ مزید بڑھیں گے۔الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کی جائیں اور چاروں صوبوں میں قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات ایک ہی وقت میں کروائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت ہو یا پی ٹی آئی سب ذاتی مفادات کے لیے ایک دوسرے کے دست وگریباں ہیں۔ حکمرانوں کی وجہ سے ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔متحدہ عرب امارات کے دورے میں ایک ارب ڈالر کی مدد مانگ لی۔ عام پاکستانی نان شبینہ کا محتاج ہے اور حکمرانوں نے اپنا مال بیرون ملک کے بنکوں میں جمع کیا ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی سیاست تباہی اور جہالت کی سیاست ہے۔ان کی آپس میں لڑائی میں عوام کے مسائل ان کا ایجنڈا نہیں بلکہ ذاتی لڑائی ہے جس میں پوری قوم تباہ ہو رہی ہے۔اندرون سندھ جہاں پیپلز پارٹی کا قبضہ ہے وہاں بھی انہوں نے بھوک اور ننگ کا راج قائم کیا ہوا ہے۔ قوم کے لیے نجات کا واحد راستہ یہی ہے کہ پیپلز پارٹی، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی سے جان چھڑائی جائے۔ جماعت اسلامی کے پاس ملک کو ترقی دینے کا ایک مکمل پروگرام موجود ہے۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں جاری مردم شماری پر تمام پارٹیوں کو تحفظات ہے۔ مردم شماری سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی، آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے سہولت کار ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی ایجنڈے پر اتفاق کیا یہ صرف کرسی کے لیے ایک دوسرے سے لڑتے ہیں۔ انہوں نے مل کر ایک دن میں آئی ایم ایف کے کہنے پر 36 قوانین منظور کروائے۔ مسلم لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی آپس میں دست و گریبان تھے لیکن ٹرانس جینڈر بل جو ایک بین الاقوامی ایجنڈا تھاپر سب نے اتفاق کر لیا۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جہاں خلاف اسلام کوئی قانون نہیں ہونا چاہیے۔ ملک میں اتنی بڑی تعداد میں خواجہ سرا موجود ہیں حکومت انہیں روزگار دے، ان کی خدمت کرے ہم اس کا ساتھ دیں گے،انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بہتری پوری امت کے لیے خوشی کی بات ہے۔ ان کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے چین نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ ترکی اور سعودی عرب کے تعلقات میں بہتری سے بھی امت مسلمہ کو بڑا فائدہ ہوگا