لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک آپریشن روکنے کے حکم میں 3 بجے تک توسیع کر دی ہے ، جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس اسٹیج پر ہم کیسے حفاظتی ضمانت سن سکتے ہیں ، آپ سب لوگ بیٹھ کے مسئلے کا حل نکالیں ۔
لاہور ہائیکورٹ میں زمان پارک آپریشن روکنے کی درخواست پر سماعت جاری ہے جس دوران فواد چوہدری نے کمرۂ عدالت میں کہا کہ عمران خان کی حفاظتی ضمانت دائر ہو گئی ہے ۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ پیٹرول بم مارنے والوں کو گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ استدعا ہے کہ آئی جی ہمارے کارکنان کو گرفتار نہ کریں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اب تو کیمرے لگے ہیں چہرہ صاف نظر آجاتاہے ،آپ کی ساری باتوں میں ایک لیگل ایشو ہے ۔ جسٹس طار ق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس اسٹیج پر ہم کیسے حفاظتی ضمانت سن سکتے ہیں ۔
مران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عمران خان حفاظتی ضمانت کیلیے آپ کے پاس آئیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ ہو سکتاہے وہ کیس میرے پاس نہ بھی آئے ۔، آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہمارا فیصلہ ہواہے کہ تحریک انصاف کا ایک فوکل پرسن ہو گا، ہم نے کہا ہے کہ کسی علاقے کو نوگو ایریا نہیں بننے دیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ سرچ وارنٹ کی تعمیل کروانی ہے تو اس پر بھی عدالت حکم جاری کرے ۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ قانونی معاملات پورے کرنے کیلیے زمان پارک تک رسائی نہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ لوگوں کو گرفتار کرنے کیلیے اجازت مانگ رہے ہیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ آپ سب لوگ بیٹھ کے مسئلے کا حل نکالیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم جو بھی کریں گے عدالت کو بتائیں گے ، انتقامی کارروائی نہیں ہو گی ،ہم جس کو بھی گرفتار کریں گے ان کے ساتھ قانون کے تحت برتاﺅ ہو گا۔
آئی جی پنجاب عثمان انور نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے گھر کالعدم تنظیموں کے ارکان کی موجودگی کے شک پر رسائی دینے کی درخواست دائر کی۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ جائے وقوعہ اور عمران خان کے گھر بغیر کسی رکاوٹ رسائی کی اجازت دی جائے۔