عدالتوں کے فیصلوں میں واضح تضاد ہے،سراج الحق

صوابی (نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ایک سیاسی لیڈر کے عدالت میں پیش ہونے پر پوری موٹروے اور وفاقی دارالحکومت کو سیل کر دیا گیا۔ سب کو کہتا ہوں کھیل بند کریں، عوام کو شفاف طریقے سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے، ملک میں ایک روز قومی انتخابات وقت کی ضرورت اور بحرانوں کے حل کا واحد راستہ ہیں۔ پُرامن انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہو گا ورنہ الیکشن کے بعدتصادم میں اور اضافہ ہو گا۔

صوابی میں جلسہ ہائے عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ قومی سیاست پر 75برسوں سے جرنیلوں کا قبضہ ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی حکومت بھی وہی لوگ لائے جنہوں نے پی ٹی آئی کو مسلط کیا، گزشتہ پانچ برسوں میں 15سیاسی جماعتوں کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، ٹرائیکا نے معیشت، سیاست، معاشرت سب کا بیڑہ غرق کر دیا۔ اسٹیبلشمنٹ دہائیوں سے ملک پر اپنے ایجنٹ مسلط کر رہی ہے، اب قوم کی حالت پر رحم کھایا جائے۔ اسٹیبلشمنٹ سے سوال ہے کہ جن لوگوں کو انہوں نے مسلط کیا آج تک انہوں نے قوم اور ملک کو کیا دیا؟ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت کی 11ماہ کی کارکردگی صفر ہے، پی ٹی آئی نے پونے چار سال بحران در بحران پیدا کیے۔

جلسہ میں مختلف سیاسی جماعتوں سے سیکڑوں افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی کا حصہ بننے والے افراد کو مبارک باد دی اور انھیں ملک میں اسلامی نظام کے  نفاذ کے لیے تمام توانائیاں صرف کرنے کی ہدایات کیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں جاری صورت حال کے دوران عدالتی نظام پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا، مختلف عدالتوں کے فیصلوں میں واضح تضاد ہے، طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی لڑائی مفادات کے لیے ہے، جو کوئی سمجھتا ہے کہ ٹرائیکا ملک اور عوام کی خاطر برسرپیکار ہے وہ سیاسی طور پر نابلد ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹرائیکا نے مل کر کشمیر کا سودا کیا اور قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا، یہ ملک کے نام پر قرضہ لے کر خود کھا گئے، حکمران بیرونی قرضوں پر عیاشیاں کررہے ہیں، قوم بھوکی مر رہی ہے، انھوں نے قومی خزانہ کو بے دردی سے لوٹا، توشہ خانہ رپورٹ میں سب کے کرتوت سامنے آ گئے، اس سے قبل پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں بھی انہی لوگوں کے نام آئے، انھوں نے اداروں کو کمزور اور متنازعہ بنایا۔ ملک کی باگ ڈور آئی ایم ایف کے ہاتھوں میں ہے، عالمی مالیاتی ادارہ آج مہنگائی، اداروں کی پرائیوٹائزیشن اور غریب عوام پر ٹیکسز لاگو کرنے کے احکامات جاری کر رہا ہے، کل کہے گا کہ ایٹم بم بھی ہمارے حوالے کرو۔

امیر جماعت نے کہا کہ حکمرانوں نے قبائلی علاقوں کے انضمام کے موقع پر عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے، سیلاب متاثرین کو ایک پائی نہیں دی، سیلاب زدگان کے لیے اربوں روپے کی امداد یہ سب مل کر کھا گئے۔ خیبرپختونخوا میں بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہو رہی ہیں، پی ٹی آئی نے دس برسوں میں صوبے کو تباہ کر دیا، صوبہ میں اب بھی کرپشن عام ہے، لوگ اپنے گھروں میں محفوظ نہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ماہ رمضان کے تقدس میں مہنگائی میں 50فیصد کمی کرے، گوادر کو حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کو فوری رہا کیا جائے اورالیکشن کمیشن کراچی میں بلدیاتی انتخابات مکمل کرے۔

سراج الحق نے کہا کہ مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔ جماعت اسلامی ہی ملک کو کرپشن اور سود سے نجات دلا سکتی ہے۔ قوم آئندہ الیکشن میں ترازو کا انتخاب کرے۔ جماعت اسلامی ملک کو جدید اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی۔ قوم نے پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کو آزما لیا، مارشل لاء کے ادوار بھی دیکھ لیے، اب ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہیے۔