راولپنڈی (رپورٹ : رائے ولید بھٹی ) راولپنڈی ریجن پولیس حکام نے الیکشن کمیشن کے احکامات کا خود ساختہ ترجمہ کر کے 152 اہلکاروں کی محکمانہ ترقی کے احکامات کو واپس لے لیا۔ اہلکاروں میں شدید مایوسی پھیل گئی آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے معاملہ کا نوٹس لے کر میرٹ پر احکامات جاری کرنے کی اپیل کر دی ۔
الیکشن شیڈول سے قبل راولپنڈی ریجن میں کانسٹیبل سے ہیڈ کانسٹیبل کے عہدے پر ترقی کا عمل جاری تھا جس کے تحت راولپنڈی کے 53 اہلکاروں کو ترقی دیدی گئی تھی ۔ چکوال کے 47 اور جہلم کے 46 اہلکاروں اور 6 کلرکوں کی ترقی کے احکامات جاری نہیں ہو ئے تھے ۔ الیکشن شیڈول آنے کے بعد اس عمل کو روک دیا گیا اور راولپنڈی کے ترقی پانے والے اہلکاروں سے ترقی بھی واپس لے لی گئی ۔
یہاں یہ امر واضح ہے کہ الیکشن کمیشن کے احکامات کے الیکشن 230 کی شق 2 ای کے مطابق نگراں حکومت کسی بڑے عہدے پر ترقی نہیں دے سکتی اور حکم صرف ٹرانسفر اور پوسٹنگ نہ کرنے کا ہے محکمانہ ترقی کا اس سے کوئی تعلق نہیں
لیکن راولپنڈی ریجن پولیس میں اس کا خود ساختہ ترجمہ کرتے ہوئے محکمانہ ترقی کا عمل بھی روک دیا ۔ اس عمل سے اہلکاروں میں شدید بے چینی پھیلی گئی ہے متاثرہ اہلکاروں نے انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ پنجاب پولیس کا مین فرنٹ مین سپاہی موجودہ ملکی صورتحال سے سخت پریشان، ذہنی کوفت اور اذیت کا شکار ہے۔چوبیس چوبیس گھنٹے ڈیوٹی کرنے کا یہ صلہ ملا کہ ماتحتان ادنیٰ کی پروموشن روک دی گئی ہے۔پولیس فورس کے مورال کو بلند رکھنے کے لیے جلد از جلد ماتحت ملازمین کو پروموشن دی جائے۔