جلسے سے قبل پی ٹی آئی رہنماؤں،کارکنوں کی پکڑدھکڑشروع

لاہور(امت نیوز)پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی۔ذرائع کے مطبق پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے مینار پاکستان پر ہونے والے مجوزہ جلسے میں شرکت سے روکنے کے لیے رہنماؤں اور کارکنوں کو روکنے کا پلان تیار کرلیا ہے

پولیس کی جانب سے متحرک رہنماؤں اور کارکنوں کی فہرستیں تھانوں میں پہنچا دی گئیں۔ فہرستوں میں نامزد رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ بھی شروع ہوگئی ہے۔ پولیس کی جانب سے 84 افراد کے کوائف تھانوں میں مہیا کئے گئے۔ فہرست میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، حماد اظہر اور پنجاب کی صدر یاسمین راشد سمیت دیگر کے نام ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ مذکورہ رہنما ہنگامہ آرائی میں ملوث پی ٹی آئی کارکنان کی حوصلہ افزائی اور پارٹی کو فنانسنگ فراہم کررہے ہیں

ذرائع کے مطابق فہرستوں میں مطلوبہ افراد کے تمام کوائف موجود ہیں، مطلوب کارکنان کو اے اور بی کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔ جس کے تحت اے کیٹگری والوں کو پہلے گرفتار کیا جائے گا۔

لاہور پولیس نے فہرست جاری ہونے کے بعد پی ٹی آئی قائدین اور کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا۔ جس  کی سربراہی اور نگرانی ڈویژنل ایس پی کررہے تھے۔

پولیس نے متعدد افراد کے گھروں اور ڈیروں پر چھاپے مارے ہیں جہاں سے گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں مگر پولیس نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق کریک ڈاون میں زیر حراست کارکنان کو حوالات میں نہ بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب زمان پارک ہنگامہ آرائی کے بعد رائیونڈ سے پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری کا عمل شروع کردیا گیا ہے،  پولیس نے مراکہ کے علاقے میں گھروں پر چھاپے مار کر پی ٹی آئی رہنما فیصل الہیٰ سمیت بیس سے زائد کارکنان کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس نے 98 ملزمان کو گرفتار کیا جن مین سے 52 کارکنوں کو سی آئی اے کوتوالی اور ماڈل ٹاون کے پاس رکھا گیا ہے جبکہ 46 کارکن قلعہ گجر سنگھ اورجنوبی چھاونی پولیس کی حراست میں ہیں۔  حراست میں لیے گئے کارکنوں کا تعلق مختلف صوبوں اور اضلاع سے ہے