اسلام آباد ہائیکورٹ میں مبینہ بیٹی کوکاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان نااہلی کیس میں جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ عمران خان کیس میں ریکارڈ سے ہمیں کہیں اعتراف نظر نہیں آیا،کیا ایسا ہو سکتا ہے کسی کو ساری زندگی پتہ نہ ہو اس کا کوئی اور بچہ بھی ہے؟۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان نااہلی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 3 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی،دوران سماعت سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین کیسز کا بھی تذکرہ ہوا، وکیل درخواست گزار نے کہاکہ نوازشریف کے خلاف کیس میں عمران خان ہی درخواست گزار تھے۔
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ یہ لیول پلیئنگ فیلڈ مانگ رہے ہیں،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ ماضی قریب کے کیسز میں 2 تاحیات نااہلیاں سپریم کورٹ نے ختم کیں،۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ عمران خان کیس میں ریکارڈ سے ہمیں کہیں اعتراف نظر نہیں آیا،کیا ایسا ہو سکتا ہے کسی کو ساری زندگی پتہ نہ ہواس کا کوئی اور بچہ بھی ہے؟بہت سے کیسز میں ایسا ہوتا ہے کہ اصل اولاد نہیں ہوتی،گود لیے ہوئے بچے کو کاغذات میں ظاہر کیا جاتا ہے، بعد میں اول بچے کیس کر دیتے ہیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل دن 2 بجے تک ملتوی کردی۔