مردم شماری میں14 کروڑ افراد گنے جاچکے ہیں،چیف شماریات

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیف شماریات نعیم الظفر نے کہا ہے کہ 2017 کی مردم شماری تین سال کی تاخیر سے منظور ہوئی، پاکستان میں وسائل کی تقسیم اور نمائندگی ہر صوبے کی آبادی کے لحاظ سے ہوتی ہے،ہم پونے 2 سال سے ڈیجٹیل مردم شماری کی تیاری کررہے تھے، اب تک 60فیصد پاکستان کو گنا جاچکا ہے،کراچی ابھی تک آدھے سے کچھ کم گنا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو پریس بریفننگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں14 کروڑ افراد گنے جاچکے ہیں، پاکستان کے 4 کروڑ گھر ٹیگ ہوچکے ہیں، کراچی میں 84 لاکھ 87 ہزار 430 افراد کو گناجاچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شفاف مردم شماری لازمی ہے، اس سے قبل 6 مردم شماری نان ڈیجیٹل ہوئی ہیں، یہ ساتویں مردم شماری ہے اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہے۔ مردم شماری کے لیے میپنگ میں سپارکو اور ڈیٹا اور سیکورٹی کے لئے این ٹی سی اور نادرا کی خدمات لی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے مردم شماری کے معاملے پر تحفظات تھے جو مکمل درست تھے۔ مردم شماری سے متعلق سندھ حکومت کو ڈیٹا تک رسائی دے دی ہے۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کو بریفنگ دینے کے لئے کئی بار درخواست کی لیکن بلاول بھٹو زرداری کی بیرون ملک دوروں اور مصروفیت کے باعث انہیں بریفنگ نہ دے سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو کہا ہے مردم شماری عملے کو ٹیبلیٹ پر تربیت دی گئی تو شمار بھی اس پر کریں، فارم دیکر شمار کرنا غیر قانونی ہے۔
ڈاکٹر نعیم الظفر کا کہنا تھا کہ کراچی میں 3 اضلاع میں کام متاثر ہوا ہے اپریل تک کام مکمل کرلیں گے۔