کراچی (رپورٹ: سید نبیل اختر)سندھ فوڈ اتھارٹی نے شہر کی بڑی تیل کمپنیوں،پاپڑاور ٹافی کے کارخانوں سے بھتہ وصولی شروع کردی ۔انسپیکشن کے نام پر جانے والی ٹیمیں جانچ کے بجائے نذرانے وصول کرکے واپس آجاتی ہیں۔ زیادہ سے زیادہ مال بٹورنے کے لیئے چھالیہ کے گوداموں کو بھی لائسنس جاری کرنے شروع کردیئے۔ نئے ڈائریکٹر آپریشن نے ضلع غربی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو یومیہ 12 لاکھ روپے بھتے کا ٹاسک دے رکھا ہے ۔ اہم ذرائع نے بتایا کہ سائیٹ ایریا میں واقع تیل کی بڑی کمپنیوں سے بھی سندھ فوڈ اتھارٹی نے انسپیکشن کے نام پر بھتہ وصول کرنا شروع کردیا ہے ، سائیٹ میں قائم آئل کمپنیوں کے انسپیکشن کے لیئے جانے والی ٹیمیں محض نذرانے وصول کرنے میں مصروف ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی ضلع غربی کی ایک ٹیم نے رمضان المبارک سے ایک ہفتے قبل سائیٹ کی ایک آئل فیکٹری کا دورہ کیا جہاں ٹیم اراکین کو انتظار گاہ میں بٹھایا گیا ، ٹیم کے اراکین کو مشروبات پیش کیئے گئے اور ایک لاکھ روپے لفافے میں لاکر دیئے گئے۔ نذرانہ وصول کرکے ٹیم بغیر انسپیکشن کے واپس آگئی ۔ ذرائع نے بتایا کہ سائیٹ ایریا میں واقع گلزار فوڈ ، خان فوڈز سے بھی ماہانہ ایک لاکھ روپے وصول کیئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پاپڑ کی بیشتر فیکٹریوں کو لائسنس دینے کے نام پر بھی وصولیاں کی گئی ہیں جبکہ ہر ایک فیکٹری سے منتھلیاں وصول کی جارہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے ڈائریکٹر آپریشن نے ضلع غربی کے ڈپٹی ڈائریکٹر بشیر احمد کو سائیٹ اور اطراف کے علاقے سے یومیہ 12 لاکھ روپے بھتے کا ٹاسک دیا ہے تاہم وہ مذکورہ ٹارگٹ پورا کرنے میں ناکام ہیں ،سندھ فوڈ اتھارٹی کی نئی انتظامیہ نے سائیٹ اور پورٹ قاسم کے علاقے کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا ہے جہاں آئل کمپنیاں، پاپے ، ڈبل روٹی بنانے کے کارخانے قائم ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سائیٹ سپر ہائی وے پر 70 پاپے اور بن ڈبل روٹی کی فیکٹریاں ہیں جن سے ماہانہ بھتہ وصول کیا جارہا ہے ، بھتے کی وصولی پر ڈیلی ویجز اسسٹنٹ فوڈ سیفٹی آفیسر دانش مقرر کیا گیا ہے جس کی اپنی الگ ٹیم بنی ہوئی ہے ، یہ ٹیم ہر کارخانے اور فیکٹریوں سے یومیہ بنیادوں پر وصولیاں کرتی ہے ۔ امت کو بھنگوریہ گوٹھ کی ایک چھالیہ فیکٹری کا لائسنس ذرائع سے موصول ہوا جس میں محمد رفیق نامی شخص کو مینوفیکچرنگ یونٹ کا لائسنس جاری کیا گیا ، یہ لائسنس ڈپوزٹ سلپ نمبر 692، چالان نمبر034569، 25 فروری 2023 کو ایل فائیو 21 فیڈرل بی انڈسٹریل ایریا، حامل شناختی کارڈ نمبر 4210139276303 پرجاری کیا گیا تھا۔ واؤچر پر لائسنس فیس کی مد میں 22600 روپے کی وصولی کی گئی جبکہ واؤچر پر ڈیلی ویجز فوڈ سیفٹی آفیسر تحسین اور ڈپٹی ڈائریکٹر سینٹرل ندیم سومرو کے دستخط بھی موجود ہیں۔
چھالیہ کے گودام سے بھتہ وصولی کی وجہ سے لائسنس پر محض مینوفیکچرنگ یونٹ ظاہر کیا گیا تاکہ چھالیہ گودام سے ماہانہ وصولی کی جاسکے۔امت نے مذکورہ معاملے پر ضلع غربی کے ڈپٹی ڈائریکٹر( نان ٹیکنیکل) بشیر احمد سے مؤقف حاصل کیا تو انہوں نے بتایا کہ ہم سائیٹ کی آئل کمپنیوں کی جانچ کیلئے جاتے ہیں ، تاہم سندھ فوڈ اتھارٹی نے کسی فیکٹری سے بھتہ وصول نہیں کیا ، انہوں نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے لائسنس جاری کیئے ہیں اور لائسنس یافتہ کمپنیوں کی جانچ کرائی جاتی ہے ، یہ معمول کی بات ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ چھالیہ کی کمپنیوں کو لائسنس جاری کیئے گئے ہیں اور ان فیکٹریوں کی جانچ بھی کی جاتی ہے ، تاہم بھتہ وصولی سے متعلق انہیں علم نہیں کہ فوڈ اتھارٹی کے نام پر بھتہ وصول کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ محکمہ اطلاعات کے ملازم ہیں اور ڈیپوٹیشن پر سندھ فوڈ اتھارٹی میں ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں ۔ بشیر احمد کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کی ٹیم ڈپٹی کمشنر ضلع غربی کے ساتھ ملکر اورنگی میں کارروائیاں کررہی ہیں جس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگی میں ملوث افراد کے خلاف جرمانے کیئے جارہے ہیں۔