اسلام آباد: سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ الیکشن کے معاملے پر اسی دن بتا دیا تھا فیصلہ چار تین کا ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ فل بینچ تشکیل دینے سے مقدمات میں ابہام دورہوجائے گا، موجودہ بینچ سے استدعا ہے فل کورٹ تشکیل دیاجائے، ادا رے کی تکریم کے لیے فل کورٹ معاملے کو دیکھے۔
ن لیگ ،جے یوآئی اور پیپلزپارٹی کے وکلا عدالت میں ہیں،ججزکے اختلافی نوٹ کے مطابق چار تین کی نسبت درخواستیں مسترد ہوئی ہیں،گذشتہ روز 2ججزکا اختلافی فیصلہ آیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو قانونی مشورہ دینا میرا کام نہیں،الیکشن کمیشن آرٹیکل 218(3) کے تحت اپنی ڈیوٹی کر رہا تھا، الیکشن کمیشن کسی فیصلے کا پابند نہیں ہوتا۔