اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بس بہت ہو چکا، لاڈلے کو ملک سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے، اب قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ عمران نیازی کے دور میں ترقی کی ایک اینٹ بھی نہیں لگائی گئی، لاڈلے نے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو مجروح کیا، عمران خان کی بد انتظامی نے ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا، سائفر کو ہاتھ میں لے کر پوری ڈھٹائی سے قوم سے جھوٹ بولتا رہا۔ عمران خان نے لابنگ فرمز ہائر کی ہیں، اب ہمارے خلاف بیانات چلوائے جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے فوج کے خلاف بیان بازی کی گئی۔ اس نےقوم کو تقسیم در تقسیم کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ لاڈلے نے قانون و آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، خاتون جج کو دھمکیاں دیں، کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ یہ وہی لاڈ لہ ہے جس نے پارلیمنٹ کو گالی دی، آئی ایم ایف معاہدے کو تارتار کیا۔ اس کی حکومت نے اپوزیشن کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کر مقدمے قائم کئے۔قانون پر عملدرآمد کیلیے جانے والوں پر پٹرول بم پھینکے گئے، اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے ہمیں ان معاملات پر ٹھوس لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ عمران خان کو پاکستان سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ 73ء کے آئین کو بنے 50 سال گزر گئے، جس کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ آئین ذاتی پسند ناپسند کو ایک طرف رکھ کر بنایا گیا، اس کی تخلیق کیلئےاختلافات کے باوجود سب اکھٹے ہوئے، اس آئین نے چاروں صوبوں کو یکجا کر دیا، اور سب کے اختیارات کا تعین کردیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ لاڈلے نے پارلیمنٹ پر دھاوا بولا تھا، اس کے حواریوں نے سپریم کورٹ کے باہر کپڑے لٹکائے تھے، گزشتہ 4 سالہ دور میں ملکی قرض میں 70 فیصد اضافہ ہوا، 2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرکے کرپشن کے انبار لگائے گئے، عمران خان نے پاکستان کےدوست ممالک سےتعلقات خراب کیے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اقدامات کے تباہ کن نتائج آئے ہیں، مفت آٹے کی لائنوں میں سفید پوش لوگ بھی کھڑے ہو رہے ہیں، آئی ایم ایف ہم سے ہرقدم پر گارنٹی مانگ رہا ہے، ہم11ماہ سے دوست ممالک سے تعلقات بہتر کرنے میں لگے ہیں، ہم نے دن رات محنت کر کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہم نے تارتارنہیں کیا۔
یراعظم نے کہا کہ عمران خان کے حواری اپنے ہی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں، عدالتی احکامات کی تکمیل پر جانےوالوں پر حملہ کیا گیا، قانون نافذ کرنے والوں پر پٹرول بم، پھترپھینکے گئے، پارلیمان سے کہتا ہوں کہ ان معاملات کا فی الفورنوٹس لیں، اب قانون اپنا راستہ لے گا، بس بہت ہوگیا، آج اقدامات نہ اٹھائے تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس ہم نے شروع نہیں کروایا تھا، پی ٹی آئی کے اپنے ممبر نے 9 سال قبل کیس کیا تھا، کہ خیرات کیلئے جمع پیسہ ان کی جیبوں میں چلا گیا، یہ کیس حقائق کی بنیاد پر ثابت ہو چکا ہے، اور اس میں اسٹیٹ بینک نے شواہد دیے، قوم سے جھوٹ بولا گیا اور خانہ کعبہ کی شبیہہ والی گھڑی بیچ دی گئی، کیا ہم نے آنے والی نسل کیلئے یہ نظام چھوڑنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیاستدانوں کے خلاف آنکھیں بند کرکے کیسز بنائےجاتے ہیں، ہمیں ہاتھ باندھ کرعدالتوں میں کھڑا کیا جاتا تھا، آج تک کتنے ججز کو کرپشن پر نکالا گیا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان آڈیو لیک کا فرانزک کروائیں، آڈیو لیک سچ ہے تو سامنے آنا چاہیے، س نےکیا کیا ہے تحقیقات ہونا چاہیے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان 2021 میں دہشت گردوں کوواپس لایا، اس نے ہی دہشت گردوں کو آفرز دیں۔ جھتوں کے ذریعےعدلیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی، بلیک میلنگ سے ملک کو نقصان پہچنا تو ذمہ دار کون ہوگا۔