کراچی (اسٹاف رپورٹر): کورنگی صنعتی ایریا پولیس نے بیٹی سے زیادتی کرنے کے الزام میں بدبخت باپ،شیلٹر ہومز کی نگراں خاتون اور اس کے بیٹے کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا،جب کہ لڑکی کا چچا فرار ہوگیا۔ اس حوالے سے ایس ایچ او اورنگزیب خٹک نے بتایا کہ پولیس نے 13سالہ لڑکی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔
مقدمے کا متن
مقدمہ میں لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ میری والدہ کا انتقال ہوچکا ہے۔ ان کے انتقال کے بعد سے میرے والد عبدالقادر عرف رانو اور میرے چچا عثمان مجھے گھر میں اکیلا پاکر میرے ساتھ فحش حرکات کرتے تھے۔اس بارے میں اپنی دادی کو بتایا تو انہوں نے مجھے کافی مارا پیٹا اور زنجیروں سے باندھ دیا کہ تم جھوٹ بول رہی ہوں۔
ان حرکات سے تنگ آکر 2 ماہ قبل گھر سے بھاگ گئی اور ایک شخص نے مجھے سہارا ولیج شیلٹر ہوم چھوڑ دیا،جس کی کرتا دھرتا روبینہ خان ہے۔ مقدمہ مدعیہ کے مطابق 2 ماہ ولیج میں رہی لیکن وہاں روبینہ خان کے بیٹے علی اصغر نے فحش حرکات کی اور زبردستی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔
اس بارے میں روبینہ خان کو بتایا لیکن انہوں نے کہا خاموش رہو۔ اس بارے میں کسی کو نہیں بتانا۔ تاہم لڑکی نے ولیج میں رانا نامی شخص کو صورتحال سے آگاہ کیا، لیکن اس نے بھی کچھ نہیں ،جس پر لڑکی 26 مارچ کو موقع ملتے ہی ولیج ہوم سے بھاگ کر اپنے ماموں کے گھرجانے کے لئے منظور کالونی میں لوگوں سے پیسے مانگ رہی تھی کہ ایک آنٹی نے مجھے اپنے گھر پر رکھ لیا۔
مقدمے کے بعد گرفتاریاں
ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے لڑکی کے والد عبدالقادر، ولیج میں کام کرنے والی خاتون روبینہ خان اور اس کے بیٹے علی اصغر کو گرفتار کرلیا،جبکہ متاثرہ لڑکی کو وومن تھانے منتقل کردیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ لڑکی کے چچا کی تلاش کی جارہی ہے ۔