اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے پر سرکلر جاری کر دیا۔سرکلر میں کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے فیصلے میں ازخودنوٹس کا اختیاراستعمال کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184/3 کے مقدمات پر سرکلر جاری کر دیا، جسٹس فائز عیسی کے فیصلے میں ازخودنوٹس سے متعلق جاری آبزرویشن سے متعلق سرکلر رجسٹرار سپریم کورٹ نے جاری کیا۔
سرکلر میں کہا گیا کہ اس انداز میں بینچ کا سوموٹو لینا 5 رکنی عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے، سوموٹو صرف چیف جسٹس آف پاکستان ہی لے سکتے ہیں ، فیصلے میں دی گئی آبزرویشن کو مسترد کیا جاتا ہے۔
سرکلر کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین کے فیصلے کی آبزرویشن از خود نوٹس نہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان کا فیصلہ دیگر بینچز پر لاگو نہیں ہوتا،حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے کیس میں درخواست سے ہٹ کر فیصلہ دیا گیا۔
سرکلر میں مزید کہا گیا کہ حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے کیس میں از خود نوٹس کی کارروائی کی گئی جو غیر قانونی ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین کا فیصلہ دو ایک کے تناسب سے ہے۔
سرکلر کے مطابق پانچ رکنی لارجر بینچ چیف جسٹس کے از خود نوٹس لینے کا اختیار واضح کر چکا ہے،رجسٹرار سپریم کورٹ کو سرکولر سے متعلق کیس کے فریقین کو آگاہ کرنے کا کہا گیا اور یہ بھی کہا گیا کہ حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے کیس کا فیصلہ مسترد کیا جاتا ہے۔
واضح رہےکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں خصوصی بینچ نے رولز بنائے جانے تک آرٹیکل 184 تھری (ازخود نوٹس) کے تمام کیسز ملتوی کرنے کا حکم دیا تھا۔