پشاور(امت نیوز)پشاور میں تھانہ رحمان بابا کی حدود دیر کالونی روڈ پر سکھ شہری کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے دوکان کے اندر قتل کر دیا۔
دیال سنگھ پشاور کے محلہ جوگن شاہ کے رہائشی تھے، ہر روز ڈبگری سے کوہاٹ روڈ پر اپنی پنساری کی دکان پر جاتے تھے اور پانچ بجے واپس آتے تھے گھر والوں کامشکل سے پیٹ پالتے تھے
اس سے قبل گزشتہ سال مئی میں ان کے دو کزنز رنجیت سنگھ ، اور کول جیت سنگھ کو بھی نواحی علاقہ سربند بٹہ تل بازار میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی دہشت گردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔
ایس پی صدر ڈویژن ملک حبیب کے مطابق تھانہ رحمان بابا کی حدود گڑھی عطا محمد دیر کالونی روڈ پر سکھ دیال سنگھ ولد ہردیال سنگھ سکنہ ضلع خیبر دکاندار جو کہ پنسار سٹور کر رہا تھا کو موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔ جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کے خول اور دیگر اہم شواہد اکٹھا کرکے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے۔
سکھ کمیونٹی کے سماجی رہنما ڈاکٹر صاحب سنگھ نے کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے اس سے پہلے بھی سکھوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے، دیال سنگھ کی دکان پر ساڑھے تین بجے کے قریب فائرنگ کی گئی، واقعہ ٹارگٹ کلنگ ہے کیونکہ انکی کسی سے دشمنی نہیں تھی وہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔
چیئرمین منیارٹی رائٹس فورم رادیش سنگھ ٹونی نے کہا کہ اس پہلے 27 سکھ کمیونٹی کے لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا جا چکا ہے اور یہ 28 واں واقعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ھے اور ہم اس دہشتگردانہ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔