کراچی(امت نیوز) ایڈمنسٹریٹرکراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نےکہا ہےکہ تعلیمی ادارے تحقیقی کاموں سے پہچانے جاتے ہیں اوردنیابھرکے طبی اداروں میں جو تحقیق ہو رہی ہے اس کے نتیجے میں بیماریوں پر قابو پانےکے لئے جدید طریقہ علاج اور ادویات کابہتراستعمال ممکن ہوسکا ہے،ریسرچ جنرل کی اشاعت کسی بھی ادارے کے لئےقابل فخر بات ہے اور اس سے تحقیق نگاروں کی بھی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
ان خیالات کااظہارایڈمنسٹریٹرکراچی نے کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز فیڈرل بی ایریامیں ریسرچ ڈپارٹمنٹ کاافتتاح کرنےکے بعدمیڈیانمائندوں سےگفتگوکرتے ہوئےکیا،بعدازاں انہوں نےکراچی کے معروف ماہرین امراض قلب کے ہمراہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئےکہاکہ ریسرچ کرناکوئی معمولی نوعیت کاکام نہیں اور ریسرچ کے ذریعہ ہی دنیانے ترقی کی ہے، مختلف شعبوں کی طرح طب میں بھی جدیدتحقیق نےانقلاب برپاکیا ہےاور وہ بیماریاں جن کا پہلے علاج ممکن نہیں تھا۔
انہوں نےکہاکہ کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزکراچی کادوسرابڑااسپتال ہے اور آج کا دن اس لئے اہمیت کاحامل ہےکہ یہاں باقاعدہ ریسرچ ڈپارٹمنٹ قائم کیا گیا ہے جو کسی بھی ادارے کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہو ں نےکہا کہ JKIHD جنرل تحقیق کی دنیامیں اپناایک نمایاں مقام حاصل کرے گااوردنیا بھر کی جدید تحقیق کو اس جنرل کے ذریعہ ماہرین امراض قلب تک پہنچایاجائے گا، اس جنرل کےذریعہ میڈیکل کےطلبہ و طالبات بھی فائدہ اٹھا سکیں گے، اس موقع پر منعقدہ اجلا س میں پروفیسر ڈاکٹر طارق اشرف کو ریسرچ جنرل کاچیف ایڈیٹرمقررکیاگیا،انسٹیٹیوٹ کی چیف ایگزیکٹو پروفیسر رفعت سلطانہ نے اجلاس کو بتایا کہ ریسرچ جنرل کے ایڈوٹوریل بورڈ میں قومی اورعالمی سطح کےماہرین امراض قلب کوشامل کیاجائے گا تاکہ بہتر سے بہترتحقیقی کام کو ریسرچ جنرل میں شائع کیاجاسکے۔
اجلاس میں پروفیسروقارکاظمی،پروفیسرطارق اشرف،پروفیسرزاہدرشید، پروفیسرعبدالرشید، پروفیسرعارف الرحمن،پروفیسرحسینہ چاغانی، پروفیسرڈاکٹر ساجدہ پروین،ڈاکٹر ساجدعلی خان سمیت دیگرماہرین امراض قلب نے شرکت کی،ایڈمنسٹریٹرکراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نےاس موقع پرکراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کے مختلف وارڈز، کلینک، ہائپر ٹینشن کلینک، اوپی ڈی کادورہ کیا،ڈیوٹی پرموجودڈاکٹرزسے ملاقات کی اور مریضوں کودی جانیوالی سہولیات کاجائزہ لیا۔