لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت سے مذاکرات پر فیصلہ کن لکیر کھینچتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مذاکرات ہوں گے تو صرف انتخابات پر ہوں گے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نےغیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا وہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں نہیں بیٹھیں گے اگر بات چیت ہوئی تو پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جن کو چور اور کرپٹ کہتا ہوں ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا، اگر بات چیت ہوئی تو پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے، اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ 90 روز میں انتخابات ہیں، ابھی انتخابات نہیں ہوئے تو اکتوبر میں انتخابات کے امکانات کم ہیں۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ ججز کی تقسیم کے پیچھے نوازشریف کا ہاتھ ہے، نوازشریف نے 1997 میں بھی سپریم کورٹ کو تقسیم کیا۔ ساری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ جب سومو ٹو میرے خلاف ہوا تو ٹھیک تھا، آج انہیں لگ رہا ہے ان کے خلاف جائے گا تو متنازع بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ کی بڑی بڑی باتیں چھوڑیں، پہلے الیکشن پر آئیں، اگر آپ الیکشن نہیں کروا سکتے تو کون سے مذاکرات۔ بات انتخابات کی طرف نہیں جاتی تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، اس وقت ملک کا سب سے بڑا معاملہ 90 روز میں الیکشن ہے، یہ تو آئین کی توہین اور بے حرمتی ہو رہی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے پی ڈی ایم کی طرف سے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کا فیصلہ نہ ماننے کے اعلان پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ان کی جماعت عدالت عظمی کا بھرپور ساتھ دے گی۔