اسلام آباد(امت نیوز)جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے رجسٹرارسپریم کورٹ کو خط تحریر کیا ہے جس میں ان سے فوری طور پر چارج چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔
خط میں جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ میرے لیے حیران کن تھا کہ آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سرکلر جاری کردیا، سرکلر کے ذریعے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی۔
خط میں جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے اوپر رجسٹرار سرکلر جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں رکھتا۔
انہوں نے رجسٹرار سپریم کورٹ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ سینئر افسر کے طور پر آپ کو آئین اور آئین میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے اثرات کا معلوم ہونا چاہئے، سرکلر میں جس فیصلے کا ذکر کیا گیا وہ موجودہ فیصلے سے مطابقت نہیں رکھتا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ سے کہا کہ فوری طور پر سرکلر واپس لیں، آپ کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ رجسٹرار آفس میں رہنے کے اہل نہیں، آرٹیکل 175/3 کے تحت رجسٹرار آفس میں رہنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔آرٹیکل 175/3 کے تحت عدلیہ اور انتظامیہ مکمل طور پر الگ ہیں۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کو مخاطب کرتے ہوئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہر شہری کی طرح آپ پر بھی آئین کا نفاذ ہوتا ہے،آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ رجسٹرار آفس کا چارج فوری طور پر چھوڑ دیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط میں تحریر کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اپنے افسر کو فوری طور پر واپس بلائے اور مناسب سمجھے تو رجسٹرار سپریم کورٹ کے خلاف آئین کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو تحریرکردہ خط کی کاپی سیکرٹری کابینہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کردی ہے۔