نئی دہلی(نیٹ نیوز)بھارت میں خالصتان کے حق میں مظاہرے جاری ہیں،تاجر،کسانوں نے بھی کل مہنگائی کیخلاف احتجاج کا اعلان کردیا۔برمنگھم میں بھی سکھوں نے احتجاج کیا ،مزدورتنظیموں کا کہنا ہے کہ ہر روز غریب مہنگائی اور بھاری ٹیکسوں کے نیچے کچلا جا رہا ہے،تفصیلات کے مطابق بی جے پی کی زیر قیادت موجودہ ہندوتوا نظام کے تحت بڑھتی ہوئی بے روزگاری، مہنگائی، نفرت اور تقسیم کے خلاف متعدد تجارتی، کسان اور مزدور یونینوں نے بدھ کو جنتر منتر نئی دہلی پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیاہے کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) نے ایک بیان میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ غریب مہنگائی اور بھاری ٹیکسوں کے نیچے کچلا جا رہا ہے۔احتجاج کا مقصد بی جے پی حکومت کو اس کے وہ وعدے یاد دلانا ہے جو اس نے غریبوں کے ساتھ کیے تھے۔ دریں اثنا برطانیہ کے شہر برمنگھم میں خالصتان تحریک کی حمایت اور بھارتی ریاست پنجاب میں سکھوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی مذمت کے لیے ایک احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرین نے خالصتان کے حامی سکھ رہنما امرت پال سنگھ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جو سکھوں میں بڑھتی ہوئی حمایت کی وجہ سے بھارتی حکام کو مطلوب ہیں۔سکھوں نے لیڈی ووڈ کے ڈارنلے روڈ پر واقع بھارتی قونصلیٹ جنرل کے باہر پرامن احتجاج کیا۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر بھی احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سکھوں پر بڑے پیمانے پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں جبکہ وہاں انٹرنیٹ مواصلات بھی منقطع کر دیے گئے ہیں۔ امرت پال سنگھ ایک علیحدہ سکھ وطن کی حمایت کرتے ہیں، وہ اس وقت سرخیوں میں آئے جب ان کے کچھ حامیوں نے اپنے ساتھی کو چھڑانے کے لئے ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا۔