مکہ مکرمہ (نیٹ نیوز) گستاخی معاف مگر جسارت قلم کچھ یوں ہے کہ سعودی حج و عمرہ منسٹری نے ایک تصویر جاری کی ہے، تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کعبے کے سامنے جو ہاتھ گڑگڑاتے ہوئے دعا کے لیے اٹھنے چاہئیں تھے وہ ہاتھ اب تصاویر ، سیلفی اور ویڈیو کالز کے لیے اٹھ رہے ہیں۔
رونے گڑگڑانے والے لوگ کافی تیزی سے گھٹ رہے ہیں ، کیا سچ میں ہمیں ایمان کی فکر ہے؟
اور یہ سب کرکے ہم کیا ثابت کرنا چاہ رہے ہیں ، کسی کو کیا دکھانا چاہتے ہیں ، ہم بچپن سے سنتے تھے کہ حج کو جاتے وقت جو سفید احرام پہنتے ہیں اس کو کفن سمجھ کر پہنتے ہیں تاکہ اللہ کے حضور موت بھی آ جائے تو احرام کی حالت میں موت ہو ۔
تیزی سے بدلتے عمل کے سبب اب یہ ایسا لگ رہا ہے جیسے یہ عمرے کی نہیں کسی ٹورسٹ پیلیس کی تصویریں ہو،۔اللہ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے، آمین۔