اسلام آباد: سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف قتل ازخود نوٹس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا عندیہ دے دیا۔
سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف قتل کے ازخود نوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ۔
عدالت نے ازخود نوٹس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تحقیقات پر عدالت کو مطمئن نہ کیا گیا تو جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔
حکمنامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کی فیملی کے وکیل شوکت صدیقی نے کارروائی پر اعتراض اٹھایا ہے، ان کے مطابق سپریم کورٹ تحقیقات کی نگرانی نہیں کر سکتی۔
حکمنامے میں بتایا گیا ہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق کینین حکام نےتاحال باہمی قانونی معاونت کاجواب نہیں دیا، خصوصی جے آئی ٹی کو بیرون ممالک سے تحقیقات کیلیے 3 ہفتے مزید دیے جاتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن بنا سکتی ہے، ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلیے پانچ ہزار سے زائد خطوط موصول ہوئے، سپریم کورٹ ارشد شریف قتل کی صاف اورشفاف تحقیقات کرانا چاہتی ہے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کیس کی مزید سماعت اسی مہینے میں ہوگی۔